محکمہ تعلیم کے فرمان اِتنے ’بے جان ‘کیوں؟

0
0

نجی اسکولوں کی لوٹ کھسوٹ کیخلاف زبردست عوامی احتجاج اورہاہاکارکے بعدبڑی مشکل سے جھجک کیساتھ ،شرماتے ہوئے ڈائریکٹراسکول ایجوکیشن جموں نے ایک سرکیولرجاری کرتے ہوئے تمام نجی تعلیمی اِداروں کو خبردارکیاکہ وہ والدین سے داخلوں کے نام پربلاوجہ ناجائز فیس ،بیجاکتابوں کے بوجھ سے گریزکریں ،نیزوہ والدین کو یہ ہرگز تجویز نہ کریں کہ فلاں دُکان سے کتابیں خریدیں، بلکہ والدین کویہ اختیارہے کہ وہ کہیں سے بھی کتابیں خریدیں اوروہی کتابیں خریدیں گے جو نصا ب میں ہیں،توقع کی جارہی تھی کہ یہ فرمان محض سرخیوں میں نہ رہتے ہوئے زمین پراُترے گااوراس کی عمل آوری کیلئے محکمہ تعلیم عملی اقدامات اُٹھائے گالیکن حسب روایت یہ فرمان بھی بے جان ثابت ہوا،سرکیولرجاری کرنے سے زمین پرکچھ بھی بدلائونہیں آیابلکہ اورتیزی سے لوٹ کھسو ٹ کاسلسلہ چل رہاہے،محکمہ تعلیم کی ناہلی،مجرمانہ غفلت شعاری اورنجی اسکولوں کے تئیں نرمی روی پالیسی اپنائے جانے کیخلاف ’آل جموں پیرنٹس ایسوسی ایشن ‘کے صدر امیت کپور کی قیادت میں بچوں کے والدین نے جمعہ کوہری سنگھ پارک کے باہر محکمہ تعلیم کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔ مظاہرین محکمہ تعلیم اور پرائیویٹ سکولوں کے گٹھ جوڑ سے ہونے والی لوٹ مار کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ انہوں نے من مانی کرنے والے پرائیویٹ سکولوں اور محکمہ تعلیم کے ڈائریکٹر کے خلاف بھی شدید نعرے بازی کی۔اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے امیت کپور نے کہا کہ جن اسکولوں نے بچوں سے JKFFC کی مقرر کردہ فیسوں سے زیادہ فیسیں وصول کی ہیں، انہیں فوری واپس کی جائے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ جے کے ایف ایف سی کے نئے چیئرمین والدین کی تکلیف کو سمجھتے ہوئے فوری طور پر وصول کی گئی زائد فیس واپس کرنے کا حکم جاری کریں گے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پرائیویٹ سکولوں کی لوٹ مار نے اس وقت کھلبلی مچا رکھی ہے جبکہ محکمہ تعلیم اور اس کے ڈائریکٹرز ان سکولوں کے خلاف کوئی کارروائی کرنے میں ناکام رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا ہے کہ جن اسکولوں پر اسٹے ہیں وہ بھی جے کے ایف ایف سی کی مقرر کردہ فیس سے زیادہ نہیں لے سکتے تو پھر وہ اسکول بچوں سے من مانی طور پر زیادہ فیس کیوں وصول کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاملے کی سنگینی کو سمجھتے ہوئے جموں اور راجوری کے ڈی سی نے والدین کو اپنی شکایات درج کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں لیکن باقی ڈی سی ایسا کیوں نہیں کر رہے ہیں، کیا ان کے اضلاع میں سب کچھ ٹھیک چل رہا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ وہ تمام اسکولوں کے ساتھ سیٹنگ میں مصروف ہیں۔کپور نے کہا کہ پرائیویٹ اسکول این سی ای آر ٹی کی کتابوں کا استعمال کیوں نہیں کررہے ہیں اور وہ بچوں کی کتابیں واپس کیوں نہیں لے رہے ہیں جنہوں نے زیادہ کتابیں لی ہیں۔ اس کے ساتھ جن بچوں سے زیادہ فیسیں لی گئی ہیں ان کی فیسیں واپس کیوں نہیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی پوچھا کہ پرائیویٹ اسکول کیوں رائٹ ٹو ایجوکیشن ایکٹ پر عمل درآمد نہیں کررہے ہیں جس کے تحت غریب بچوں کو 25 فیصد مفت داخلہ دیا جائے گا۔یہ حیران کن ہے کہ محکمہ تعلیم والدین کو سڑکوں پراُترنے کیلئے باربا ر مجبورکررہاہے اوریہ ثابت کررہاہے کہ اس کی جانب سے جاری کردہ احکامات محض آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے ہوتے ہیں،لہٰذالوٹ کھسوٹ کرنے والوں کے حوصلے مزیدبلند ہوتے ہیں اوروالدین انکی چکی میں پِسنے پرمجبورہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا