نئے انتظامی یونٹس کے قیام سے حکم نامے کو مؤخر کرنا حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے
سرفرازقادری
مینڈھر؍؍ محکمہ تعمیرات عامہ (پی ڈبلیو ڈی) کی تنظیم نو اور بعد اپنے ہی فیصلے کو موخر کرنا جموں و کشمیر حکومت کے اس غیر معقول حکم کے خلاف عوامی حلقوں سخت ناراضگی پائی جانے لگی ہے ان خیالات کا اظہار جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس پیر پنجال زون کے صدر کے اور سابقہ ممبر اسمبلی مہنڈھر جاوید رانا صدر نے اخبارات کے نام جاری آپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کے حکومت کے مخالف فیصلوں سے ریاستی عوام میں مایوسی پائی جانے لگی ہے جاوید احمد رانا نے کہا کے پچھلے کئی سالوں سے اس حکومت نے مجموعی طور پر انسانیت کی بھلائی کے لئے کوئی کام نہیں کیا ہے آس حکومت کے قول و فعل ہے ہمیشہ تضاد پایا گیا ہے یہ حکومت شام کو فیصلہ کرتی ہے اور آسی فیصلے کو واپس لینے کے احکامات صادر کیے جاتے ہیں ۔جاوید احمد رانا نے جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس دفتر مہنڈھر میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کے گورنر انتظامیہ ریاستی عوام کو سستہ انصاف دینے میں ناکام ثابت ہوئی ہے ، نیشنل کانفرنس کے سنئیر لیڈر نے کہا کے نیشنل کانفرنس کے دور اقتدار میں جن انتظامی مراکز کی تنظیم نو کی سفارشات حکومت کے ٹیبل پر موجود تھیں آسی تجویز کی بنیاد پر آر اینڈ بی ڈیپارٹمنٹ کی تنظیم نو کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا تھا جس کے تحت پیر پنجال کے الگ چیف انجینئر اور پونچھ ضلع کے لئے SE، اسی طرح مینڈھر میں XEn اور بالاکوٹ میں AEE کے دفاتر کو منظوری حاصل ہوئی تھی۔ لیکن بدقسمتی سے بے سمت حکومت نے کل مذکورہ حکم کو منسوخ کر دیا ہے جس کی روح سے ان تمام فیصلوں کو واپس لے لیا گیا ہے جس کے وجہ عوامی حلقوں میں مایوسی پائی جانے لگی ہے نیشنل کانفرنس کے سنئیر لیڈر سینئر نے کہا کہ حکومت مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی ہے کیونکہ حالیہ بھرتی کے عمل میں جو گھوٹالے سامنے آئے تھے جس کے تحت کئی امتحانات اور یہاں تک کہ انتخاب کو بھی منسوخ کرنا پڑا تھا، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس حکومت کے ساتھ سب کچھ ٹھیک نہیں ہے اور گھوٹالے کرنے والے مرغے پر حکمرانی ہیں۔ جاوید رانا نے مطالبہ کیا کہ محکمہ آر اینڈ بی اور پی ڈبلیو ڈی کی تنظیم نو، جو کہ 4 اپریل 2023 کو ہونے والی تھی، اب سے عمل میں لائی جائے کیونکہ اس سطح کی من مانی ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے مغل روڈ کا نام تبدیل کرنے کی تجویز پر بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور یہ دعویٰ کیا کہ مغلوں نے ملک کو دولت مند بنانے اور مختلف برادریوں کے درمیان دوستی اور بھائی چارے کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے گنگا جمونی تہذیب کی اصطلاح کو جنم دیا، جو مغلوں کے ساتھ ان کے عہد میں مسلمانوں اور ہندوؤں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کے لیے منسلک ہے۔ سابق ایم ایل اے نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ مغل روڈ کا نام تبدیل کرنے کی ایسی غلط مہم جوئی میں نہ جائے کیونکہ یہ اقدام تاریخ اور حقائق کو نہیں بدل سکتا۔