گھریلو گیس کی قیمتوں کے تعین سے متعلق رہنما خطوط کی منظوری دی
یواین آئی
نئی دہلی؍؍مرکزی کابینہ نے آج ملک کی پہلی خلائی پالیسی اور مہاراشٹر کے ہنگولی میں ملک کی پہلی خلائی آبزرویٹری کے قیام کو منظوری دے دی۔وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں یہاں کابینہ کی میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا۔ وزیر اعظم کے دفتر میں خلائی اور جوہری توانائی کے محکمے کے انچارج وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نامہ نگاروں کو یہ جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ کابینہ نے آج انڈین اسپیس پالیسی 2023 کو منظوری دی ہے، جس کا مقصد خلائی محکمہ کے رول، نجی شعبے کی شرکت، اسرو مشن کی توسیع اور تحقیق، اکیڈمک، اسٹارٹ اپس اور صنعتوں کی زیادہ سے زیادہ شرکت کو یقینی بنا نا ہے۔انہوں نے کہا کہ خلائی اور نظام شمسی کی سرگرمیوں پر نگاہ رکھنے کے لئے دنیا میں صرف دو جدید آبزرویٹری امریکہ میں ہیں۔ امریکہ کے ساتھ ہندوستان کا معاہدہ ہوا ہے کہ تیسری آبزرویٹری ہندوستان میں بنائی جائے گی۔ اس تیسری آبزرویٹری کی تعمیر کے لیے تقریباً 2600 کروڑ روپے کا منصوبہ منظور کیا گیا ہے۔ یہ آبزرویٹری مہاراشٹر کے ہنگولی میں بنائی جائے گی۔وہیں اقتصادی امور کی مرکزی کابینہ کی کمیٹی نے گھریلو گیس کی قیمتوں کے تعین کے رہنما خطوط کو منظوری دے دی ہے جو قیمتوں کو بین الاقوامی مارکیٹ کے ساتھ ہم آہنگ کرے گی اور اس سے صارفین کو کچھ راحت ملنے کا امکان ہے۔جمعرات کی شام وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں کابینہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کی میٹنگ میں اس سلسلے میں ایک تجویز کو منظوری دی گئی۔نئے رہنما خطوط کے مطابق قدرتی گیس کی قیمت ہندوستانی کروڈ باسکٹ کی ماہانہ اوسط کا 10 فیصد ہوگی اور اس سلسلے میں ہر ماہ ایک نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔نئی رہنما خطوط کا مقصد گھریلو گیس صارفین کے لیے قیمتوں کے مستحکم نظام کو یقینی بنانا ہے اور ساتھ ہی ساتھ پروڈکشن سے متعلق کمپنیوں کو مارکیٹ کے منفی حالات سے تحفظ فراہم کرنا ہے۔