جنگجوﺅں کی طرف سے عام شہریوں کو یرغمال بنانا بزدلی کی علامت: تاریگامی
کے این ایس
سرینگرسی پی آئی (ایم) کے ریاستی سیکرٹری محمد یوسف تاریگامی نے حاجن جھڑپ کے دوران 12سالہ کمسن طالب علم کو جنگجوﺅں کی طرف سے یرغمال بنانے اور بعد میں جاں بحق کئے جانے کی کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ ہتھیار بند نوجوانوں کی طرف سے سیولین آبادی کو یرغمال بنانا بزدلی ہے اور اس طرح کے واقعات کی یک زبان میں مذمت کی جانی چاہیے۔ کشمیرنیوز سروس (کے این ایس) کے مطابق سی پی آئی(ایم) کے ریاستی سکرٹری محمد یوسف تاریگامی نے شمالی کشمیر کے حاجن علاقے میں فوج اور جنگجوﺅں کے درمیان ہوئی خونین معرکہ آرائی کے دوران جنگجو نوجوانوں کی طرف سے 12سالہ کمسن طالب علم عاطف کو یرغمال بنانے اور بعد میں جاں بحق کرنے کی کارروائی کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ جھڑپ کے دوران عام شہری کو یرغمال بنانا انتہائی مذموم اور شرمناک عمل ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ تاریگامی کا کہنا تھا کہ مسلح تصادم آرائیوں کے دوران سیولین آبادی کو یرغمال بنانا بزدلی کی علامت ہے اور اس طرح کے واقعات کی تمام لوگوں کو متحدہ طور پر مذمت کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ اس ہیبت ناک واقعے نے پوری ریاست کو ہلاکے رکھ دیا ہے۔انہوں نے سوالہ انداز میں کہا کہ جنگجوﺅں نے ایک کمسن طالب علم کو کیونکر یرغمال بنایا ؟ عاطف نے کون سا گناہ کیا تھا؟ انہوں نے بتایا کہ جو اطلاعات موصول ہوئی اُن کے مطابق مکان میں چھپے بیٹھے جنگجوﺅں نے عاطف کو باہر جانے کی اجازت نہیں دی اور جب فورسز اہلکاروں نے مکان کو بارودی مواد سے تباہ کرنے کی کوشش کی تو اس سے قبل ہی جنگجوﺅں نے 12سالہ معصوم بچے کو ہلاک کردیا۔ تاریگامی کا کہنا تھا کہ 12سالہ عاطف ایسی موت کا حقدارنہیں تھا اور اب اس کے لواحقین کو عمر بھر کے لیے اس صدمے اور درد کو برداشت کرنا پڑےگا۔اس موقعے پرانہوں نے عاطف کے لواحقین کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار بھی کیا۔