خالصتان حامی سکھ لیڈر امرت پال سنگھ پنجاب سے فرار

0
0

پولیس نے بڑے پیمانے پر کارروائی شروع کردی ۔ انٹرنیٹ خدمات ہنوز معطل
سی این آئی
سرینگر//خالصتان حامی اور ’’وارث دے پنجاب‘‘ کے سربراہ سکھ لیڈر امرت پال سنگھ فرار ہوا ہے جس کو ڈھونڈنے کیلئے پنجاب پولیس نے وسیع پیمانے پر کارروائی شروع کردی ہے جبکہ پنجاب بھر میں انٹرنیٹ کی خدمات عارضی طور پر معطل کردی گئیں ہیں ۔ ابھی تک پنجاب پولیس سکھ لیڈر کا پتہ لگانے میںکامیاب نہیں ہوا ہے ۔ سی این آئی کے مطابق پنجاب پولیس خالصتانی حامی اور’ وارث پنجاب دے‘ کے سربراہ امرت پال سنگھ کی تلاش میں ہے۔ ہفتہ یعنی 18 مارچ کو، پولیس نے مرت پال کو پکڑنے کے لیے مہم چلائی، لیکن بتایا یہ جا رہا ہے کہ وہ فرارہونے میں کامیاب ہو گیا جبکہ اس کے کئی ساتھیوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ امرت پال سنگھ کے خلاف نفرت انگیز تقریر سمیت تین مقدمات درج ہیں۔ جس کے لیے کارروائی کی جا رہی ہے۔ ادھر پنجاب میں اتوار یعنی ا?ج دوپہر تک انٹرنیٹ خدمات بند کر دی گئی ہے۔ریاست میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے کے الزام میں پنجاب کے بنیاد پرست مبلغ امرت پال سنگھ اور ان کے حامیوں کے خلاف پولیس کا بڑا کریک ڈاؤن جاری ہے۔ ہفتہ کو پنجاب پولیس نے ’وارث پنجاب دے ‘پرمکھ اور اس کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے آپریشن شروع کیا۔ خبروں کے مطابق پولیس نے امرت پال اور اس کے ساتھیوں کو گھیر لیا تھا اور پولیس نے امرت پال کے کئی ساتھیوں کو گرفتار کر لیا۔خبروں کے مطابق امرت پال کے قافلے کو پولیس نے جالندھر ضلع کے مہت پور گاؤں میں روکا۔ پولیس نے دو گاڑیوں کو پکڑ لیا، لیکن امرت پال سنگھ تیسری گاڑی میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ پولیس نے امرت پال سنگھ کو گرفتار کرنے کے لیے پیچھا بھی کیا لیکن خبر شائع ہونے تکاس کو گرفتار نہیں کیا جا سکا۔امرت پال اپنی مرسڈیز کار چھوڑ کر انڈر گراو?نڈ ہو گیا۔ اس نے اپنی گاڑی بھی بدل لی ہے۔ پولیس اس کی تلاش کر رہی ہے۔ امرت پال کو گرفتار کرنے کا دباؤ بڑھتا جا رہا ہے اور اس پر این ایس اے لگانے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے نیوز پورٹل اے بی پی پر شائع خبر کے مطابق امرت پال سنگھ کی گرفتاری کے لیے آپریشن کے بعد بہت سے لوگوں نے برنالہ ضلع کے بھدود قصبے میں واقع برنالہ فرید کوٹ اسٹیٹ ہائی وے کو بلاک کر دیا۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ امرت پال کو گرفتار نہ کیا جائے۔ریاست کے محکمہ داخلہ نے کچھ لوگوں کی طرف سے تشدد بھڑکانے کے خدشے کا حوالہ دیتے ہوئے انٹرنیٹ خدمات کو معطل کرنے کا حکم دیا۔ حکم نامے میں کہا گیا کہ پولیس کے ڈائریکٹر جنرل نے ہمارے نوٹس میں لایا ہے کہ معاشرے کے کچھ طبقے تشدد کو ہوا دے کر، وسیع پیمانے پر تشدد پھیلا کر امن و امان کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں، کیونکہ ان کا واحد مقصد فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانا ہے۔پنجاب کے محکمہ داخلہ اور محکمہ قانون کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ ریاست میں اتوار کی دوپہر 12 بجے تک انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی گئی ہیں۔ محکمہ نے یہ حکم کچھ لوگوں کی طرف سے تشدد بھڑکانے کے خدشے کے پیش نظر جاری کیا ہے۔پنجاب پولیس نے بتایا کہ پولیس نے ’وارث پنجاب دے‘کے خلاف ریاست میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کیا۔ اب تک 78 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ متعدد کو حراست میں لیا گیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ماہ خالصتانی حامی امرت پال اور ان کے حامی تلواریں اور پستول لہراتے ہوئے امرتسر شہر کے مضافات میں واقع اجنالہ پولیس اسٹیشن میں گھس گئے تھے۔ اس دوران امرت پال کے قریبی دوست کو چھڑانے کے لیے اس کی پولیس سے جھڑپ ہوئی۔ اس واقعے میں ایک سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سمیت چھ پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا