اوور چارجنگ، ملاوٹ کو روکنے کے لیے سخت مارکیٹ چیکنگ کا مطالبہ
منظور سمسھال
ڈوڈہ ؍؍ ڈپٹی کمشنر ڈوڈہ ویشیش مہاجن نے ایس ایس پی ڈوڈہ عبدالقیوم کے ساتھ تمام اسٹیک ہولڈرز کی میٹنگ بلائی۔آج یہاں ڈی سی آفس کمپلیکس ڈوڈہ کے کانفرنس ہال میں رمضان، نوراترا، رام نومی اور عید الفطر کے انتظامات کا جائزہ لیا۔میٹنگ میں پاور ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ، فوڈ، سول سپلائیز اینڈ کنزیومر افیئرز، میونسپل کمیٹی، شیپ ہسبنڈری، پولٹری، لیگل میٹرولوجی اور پولیس سمیت خدمات فراہم کرنے والے محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ صدر بیوپار منڈل اور مٹن و چکن سیلر اسوسی ایشن نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ڈی سی نے متعلقہ افراد سے کہا کہ وہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے، نوراترس، رام نومی اور دیگر مذہبی تہواروں کے دوران تمام مطلوبہ اور ضروری اشیاء بالخصوص مٹن، چکن، سبزیاں اور دودھ کی منظور شدہ نرخوں پر دستیابی کو یقینی بنائیں تہواروں کے دوران بجلی اور پانی کی فراہمی کو یقینی بناتے ہوئے، خاص طور پر صبح اور شام کے اوقات میں باقاعدہ سپلائی برقرار رکھنے کے لیے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ جل شکتی محکمہ اور جے پی ڈی سی ایل کے اے ای ای کو پانی اور بجلی کی سپلائی کو یقینی بنانے کے لیے نوڈل آفیسر بنایا گیا ہے، اس کے علاوہ سپلائی میں غیر طے شدہ خلل کی صورت میں عوام سے پہلے رابطہ کرنے والے افراد۔ انہوں نے سابق این پی ایچ ای ڈوڈا کو بھی ہدایت دی کہ وہ سلاٹر ہاؤس کو پائپ لائن یا واٹر ٹینکر کی سہولت کے ذریعے پانی کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔انہوں نے تمام محکموں کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ ہم آہنگی سے کام کریں تاکہ لوگوں کو تکلیف نہ ہو۔ تمام ایم سیز اور بی ڈی اوز کے ای اوز ضلع میں صفائی کو برقرار رکھیں گے۔ انہوں نے ایم سیز کے ای اوز کو مزید ہدایت کی کہ وہ میونسپل ایریا میں روزانہ کی بنیاد پر صفائی کو یقینی بنائیں اور مذہبی مقامات پر خصوصی توجہ دیں۔مذہبی سربراہان سے کہا گیا ہے کہ وہ پبلک ایڈریس سسٹم غیر ذمہ دار افراد کے ہاتھ میں نہ دیں تاکہ ایام مقدسہ میں پریشانی اور تکلیف سے بچا جا سکے۔ڈی سی نے تینوں ایم سیز کے لیے چیکنگ اسکواڈز تشکیل دیے جن میں انفورسمنٹ محکموں کے افسران شامل تھے تاکہ اشیائے خوردونوش میں ملاوٹ کو روکنے کے ساتھ ساتھ حکومت کے منظور شدہ نرخوں پر مارکیٹ میں اشیائے ضروریہ کی مناسب فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ڈی سی نے اے ڈی سول سپلائیز کو ہدایت کی کہ وہ ضلع میں راشن اور ایل پی جی کے وافر سٹاک کی دستیابی کو یقینی بنائیں۔