پارٹی نے بی جے پی حکومت کو غریب مخالف اور ترقی مخالف قرار دیا
لازوال ڈیسک
جموں؍؍عام آدمی پارٹی نے 11 مارچ بروز ہفتہ چیمبر آف کامرس کی طرف سے بلائے گئے جموں بند کی مکمل حمایت کرتے ہوئے پراپرٹی ٹیکس نافذ کرنے کے حکومت کے فیصلے کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔پارٹی کی طرف سے یہاں جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ پراپرٹی ٹیکس لگانے کا صحیح وقت نہیں ہے۔مرکز کی بی جے پی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے پارٹی نے بی جے پی حکومت کو غریب مخالف اور ترقی مخالف قرار دیا۔ پارٹی نے کہا کہ بی جے پی کی عوام مخالف پالیسیوں کی وجہ سے عام آدمی کی مشکلات میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔ بی جے پی حکومت کے دور میں بیروزگاری بڑھی ہے، قیمتیں بڑھی ہیں اور ترقیاتی کاموں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ پارٹی نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی حکومت نے ریاست کو تمام شعبوں میں پسماندہ کردیا ہے اور گزشتہ آٹھ سالوں سے زیادہ کے دوران پی ایچ ای، پی ڈی ڈی، آر اینڈ بی، صحت، تعلیم وغیرہ جیسے اہم شعبوں میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ بی جے پی لوگوں کی مشکلات میں اضافہ کرنے میں اہم کردار ادا کرتی رہی ہے۔ پارٹی نے کہا کہ بی جے پی کی عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے غیر یقینی اور سیاسی عدم استحکام کے ماحول میں خاص طور پر یونین ٹیریٹری اور جموں خطہ کے لوگ مشکل ترین دور سے گزر رہے ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ عام آدمی پارٹی پراپرٹی ٹیکس، بے روزگاری اور حکومت کے دیگر عوام مخالف فیصلوں کے خلاف جموں بند کی کال کی مکمل حمایت کرتی ہے۔ جموں خطہ کے لوگ محسوس کر رہے ہیں کہ بی جے پی لیڈران لوگوں کی نمائندگی کرنے اور ان کے خدشات کو دور کرنے میں ناکام رہنے کی وجہ سے مکمل طور پر خود کو ٹھگا ہوا محسوس کر رہے ہیں۔جموں و کشمیر میں بی جے پی حکومت عوام کی امیدوں پر پورا اترنے میں بری طرح ناکام رہی ہے۔ بی جے پی نے اقتدار میں لانے والوں کے جذبات سے کھیلا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اے اے پی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ہفتہ 11 مارچ کو جموں بند کی کال کی مکمل حمایت کرتا ہے، جس میں پراپرٹی ٹیکس آرڈر کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ AAP نے پارٹی والوں سے کہا کہ وہ 11 مارچ کو ایک روزہ پرامن جموں بند کو کامیاب بنانے میں اپنا مکمل تعاون کریں تاکہ حکومت پر پراپرٹی ٹیکس کے نفاذ کے حکم کو منسوخ کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔اے اے پی نے کہا کہ حکومت نے کسی سے مشورہ کیے بغیر اور کاروباری برادری اور عام لوگوں کو اعتماد میں لیے بغیر ویلتھ ٹیکس لگایا، جسے اے اے پی مکمل طور پر مسترد کرتی ہے۔ حکومت کے پاس عوام کو ریلیف دینے کے لیے کوئی ٹھوس پالیسی نہیں ہے اور حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے پراپرٹی ٹیکس لگا دیا ہے جو دراصل منتخب حکومت/میونسپل کارپوریشن اور بلدیاتی اداروں کا استحقاق ہے۔ پارٹی نے کہا کہ پارٹی کا ماننا ہے کہ یہ منتخب حکومت اور میونسپل کارپوریشنز/بلدیاتی اداروں کے منتخب ممبران کا اختیار ہے کہ وہ اس طرح کا پراپرٹی ٹیکس عائد کریں۔ لیکن حکومت نے مقامی میونسپل کارپوریشنوں/مقامی اداروں کو نظرانداز کیا اور جموں و کشمیر میں پراپرٹی ٹیکس کے نفاذ سے متعلق ایک نوٹیفکیشن جاری کیا۔