مون -ٹرمپ کی بات چیت، سلامتی کونسل کا اجلاس کل
یواین آئی
اقوام متحدہ؍؍جنوبی کوریا کے صدر مون ژئی ان نے آج کہا کہ جاپان کے قریب سے کئے گئے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے ٹیسٹ سے لگتا ہے کہ شمالی کوریا نے میزائل ٹیکنالوجی میں کافی ترقی کی ہے ۔صدر کے دفتر نے بتایا کہ مسٹر مون ان نے ٹیلی فون پر امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے اس مسئلے پر بات کی. اس دوران دونوں رہنماؤں نے شمال۔ کوریا کی تازہ ترین محرک کارروائی کا جواب دینے کے اقدامات پر بحث کرنے کی بات کہی۔ شمالی کوریا کے میزائل تجربے پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی درخواست امریکہ اور جاپان نے کی تھی۔اقوام متحدہ کے اطالوی مندوب کے مطابق سلامتی کونسل کا اجلاس کل ہوگا۔واضح رہے کہ قبل دو ماہ کی خاموشی کے بعد شمالی کوریا کی جانب سے بیلسٹک میزائل کا پھر تجربہ کیا گیا ہے ۔اس حوالہ سے جاپانی حکام کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کا بیلسٹک میزائل 50 منٹ تک فضا میں رہا، جو جاپان کے خصوصی اقتصادی زون میں گرا۔شمالی کوریا کا بیلسٹک میزائل ایک ہزار کلو میٹر دور بحیرۂ جاپان میں گرا، پیانگ یانگ کا اب تک سب سے اونچی پرواز کرنے والا میزائل ہے ۔ امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے شمالی کوریا کے اس بیلسٹک میزائل تجربے کی تصدیق کی ہے ۔وائٹ ہاؤس کے مطابق میزائل کی فضا میں موجودگی کے دوران ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس سے متعلق بریف کیا گیا۔وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شمالی کوریا سے نمٹ لیں گے ۔ امریکہ نے ایک ہفتے پہلے شمالی کوریا کو دہشت گردوں کی پشت پناہ ریاست قرار دیا تھا۔