ڈائریکٹر ہارٹیکلچر جموں نے اکھنور میں فروٹ پلانٹیشن ڈرائیو کا آغاز کیا

0
0

لازوال ڈیسک
جموں؍؍چونکہ موسم بہار کا موسم پھلوں کے پودے لگانے کے لیے موزوں ہے، اس لیے محکمہ باغبانی جموں کاشتکار برادری میں اس موسم کے دوران پھلوں کی فصلوں کے پودے لگانے کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کی پوری کوشش کر رہا ہے۔محکمہ باغبانی جموں نے اپنے ڈائریکٹر رام ساواک کی صدارت میں آج باغبانی زون اکھنور کے ناردی گاؤں سائل میں ایک روزہ کسانوں کے بارے میں آگاہی اور بات چیت کا پروگرام منعقد کیا۔ چیف ہارٹیکلچر آفیسر جموں ایس سربجیت سنگھ، ڈی ایل سبجیکٹ میٹر سپیشلسٹ سندیپ گپتا، اور ایچ ڈی اوز امیت صراف اور ورندر شرما کے علاوہ کسانوں/ پھلوں کے کاشتکاروں اور پی آر آئی ممبران کی بڑی تعداد نے اس تقریب میں شرکت کی۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے رام ساواک نے کسانوں کو محکمہ کی مرکزی اور UT اسپانسر شدہ اسکیموں کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ انتہائی موزوں زرعی موسمی حالات کے ساتھ، اس علاقے میں باغبانی کی فصلوں کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے جس سے فائدہ اٹھانا ضروری ہے اور پی آر آئی کے اراکین اور فیلڈ ورکرز سے کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی اپیل کی ہے۔انہوں نے ہولیسٹک ایگریکلچر ڈیولپمنٹ پلان (HADP) اور اس پر عملدرآمد کے بارے میں بھی PRI ممبران کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔بعد ازاں ڈائریکٹر ہارٹیکلچر جموں نے 60 کنال کے رقبے پر محیط گاؤں سائل، ناردی، اکھنور میں کسانوں کے کھیت میں کمپیکٹ پلانٹیشن کے لیے سٹرس پلانٹ کے نمونے لگا کر شجر کاری مہم کا آغاز کیا۔نہوں نے کسانوں پر زور دیا کہ وہ اپنے کھیتوں میں مربوط کاشتکاری کو اپنائیں اور ان کی سماجی و اقتصادی حیثیت کو بلند کرنے کے لیے مختلف اجزاء￿ مثلاً بور ویل، واٹر ہارویسٹنگ ٹینک، ڈرپ اریگیشن، میکانائزیشن، محفوظ کاشت، اوزار اور آلات وغیرہ کے فوائد حاصل کریں۔ مزید، انہوں نے محکمہ کی مالی مدد سے چھوٹے پھلوں اور سبزیوں کی پروسیسنگ یونٹس کے قیام کے لیے سیلف ہیلپ گروپس (SHG’s) بنانے پر زور دیا، جو کہ خاندان کی آمدنی کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔قبل ازیں، رام ساواک، بلاک کھوور کی پنچایت لوئر نارائنا کے پربھاری کے طور پر، بیک 2 ولیج 4 پروگرام میں لیے گئے فیصلوں کے سلسلے میں ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ میں پنچایت کے سرپنچوں اور پنچوں کے علاوہ مختلف محکموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ چیئر نے پنچایت کی مجموعی ترقی کے لیے کیے گئے کاموں کی پیش رفت کا جائزہ لیا اور اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ ان کی مقررہ مدت میں تکمیل کی رفتار کو بڑھا دیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا