مون -ٹرمپ کی بات چیت، سلامتی کونسل کا اجلاس آج
یواین آئی
پیانگ یانگ/اقوام متحدہ؍؍؍؍جنوبی کوریا کی خبر رساں ایجنسی ‘یوناپ نے ‘ جوائنٹ چیف آف اسٹاف کے حوالے سے خبر دی ہے کہ شمالی کوریا نے آج ھوانگ سونگ -14 طویل فاصلے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے ۔دوسری جانب، ایک فوجی ترجمان نے رائٹرز کو اس رپورٹ کی تصدیق کرنے سے انکار کر دیا. جنوبی کوریا میں عسکری قیادت کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا نے ایک بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے ۔ جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ انھوں نے جواب میں پریسزژن اسٹرائک میزائل مشقیں کیں ہیں۔ امریکی محکمہ دفاع پنٹاگن کا کہنا ہے کہ وہ شمالی کوریا کے اس ممکنہ تجربے کا جائزہ لے رہا ہے ۔ شمالی کوریا اقوام متحدہ کی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے جوہری اسلحے کے پروگرام پر عمل پیرا ہے ۔ پیانگ یانگ نے اپنے میزائل پروگرام کے منصوبے کو راز میں بھی نہیں رکھا کہ وہ ایسا میزائل بنانا چاہتا ہے جو امریکہ کی سرزمین کو نشانہ بنا سکے اور یہ کہ اس نے ہائیڈروجن بم تیار کر لیا ہے ۔ گذشتہ ماہ امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے کہا تھا کہ شمالی کوریا کی جانب سے جوہری حملے کا خطرہ بڑھ رہا ہے ۔جنوبی کوریا کے صدر مون ژئی ان نے آج کہا کہ جاپان کے قریب سے کئے گئے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے ٹیسٹ سے لگتا ہے کہ شمالی کوریا نے میزائل ٹیکنالوجی میں کافی ترقی کی ہے ۔صدر کے دفتر نے بتایا کہ مسٹر مون ان نے ٹیلی فون پر امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے اس مسئلے پر بات کی. اس دوران دونوں رہنماؤں نے شمال۔ کوریا کی تازہ ترین محرک کارروائی کا جواب دینے کے اقدامات پر بحث کرنے کی بات کہی۔ شمالی کوریا کے میزائل تجربے پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی درخواست امریکہ اور جاپان نے کی تھی۔اقوام متحدہ کے اطالوی مندوب کے مطابق سلامتی کونسل کا اجلاس کل ہوگا۔