نعیم اختر کے نازیبا الفاظ پر اساتذہ برادری میں غم و غصہ

0
0

نعیم اختر اساتذہ سے معافی مانگے: شوکت چوہان
نظارت آزاد
ڈونگی// رہبر تعلیم ٹیچر فورم کے ذونل صدر ڈونگی شوکت چوہان نے پریس کے نام جاری ایک بیان میں گزشتہ روز سابقہ وزیر تعلیم نعیم اختر کی ایک فون ریکارڈنگ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں سابقہ وزیر تعلیم نعیم اختر نے رہبر تعلیم اساتذہ کے بارے ناذیبا الفاظ استعمال کئے ہوئے تھے۔ اس پر شوکت چوہان جو کہ ذون ڈونگی رہبر تعلیم ٹیچرز فورم کے صدر ہیں نے ذون ڈونگی کے رہبرِ تعلیم اساتذہ کی طرف سے سخت الفاظ میں مذمت کی اور سابقہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی صاحبہ سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ ایک استاد ایک کمیٹی کے ہاتھوں سے نکل کراپنے میرٹ پرایک استاد بنتا ہے لیکن آپ مجھے یہ بتائیں گی کہ نعیم صاحب کو آپ نے کیا دیکھ کر وزیر تعلیم بنایا تھا کیا وزیر تعلیم ایسا ہوتا ہے کہ جو قوم کی معماروں کو تحفظ دینے کے بجائے ان کے وقار کو داغ دار بنائے۔ اسطرح کے الفاظ بولتے وقت نعیم صاحب کویہ احساس نہیں ہوا کہ وہ آخر کسی استاد کا شاگرد ہوا ہے ۔ہم ایسے سماج سے تعلق رکھتے ہیں جہاں ایک شاگرد نے اپنے استاد کے حکم کو مانتے ہوئے اپنے ہاتھ کا انگوٹھہ کاٹ لیا تھا کیا نعیم صاحب کو سنت کبیرکا وہ دوھا بھول گیا کہ انہوں نے ایک استاد کے بارے کیا کہا تھا۔ سنت کبیر نے استاد کے بارے میں کہا تھا کہ ©”گرو گووند دوہے کھادے کاکو لاگے پائے بلخاری گرو اپنے بن گووند لو لگائے”شاگرد کی سب سے بڑی تعلیم استاد کی عزت کرنا ہوتی ہے۔کیا اگر ایک وزیر تعلیم ایسے الفاظ استعمال کرے تو آنے والا مستقبل کیسا ہوگا۔ شوکت چوہان نے کہا کہ جب تک سماج میں استاد کو عزت نہ دی جائے تب تک تعلیم کا معیار نہیں بنایا جاسکتا۔ شوکت چوہان نے محبوبہ مفتی سے کہا کہ آج آپ کے والد مرحوم کو بھی تکلیف ہوتی ہوگی کہ کیا ایسے اپنی پارٹی کا خواب ا±نہوں نے دیکھا تھا جسمیں نعیم اختر جیسے دماغی مریض اپنی من مانی کرے جب تک مفتی صاحب زندہ تھے ان لوگوں نے ایسی کوئی حرکت نہیں کی ۔

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا