بی ڈی او دفتر منکوٹ میں بڑی تعداد میں دھاندلیوں کا انکشاف

0
0

عوامی نمائدگان سمیت بڑی تعداد میںلوگوں نے کیا احتجاج
ناظم علی خان
مینڈھر//بی ڈی او دفتر منکوٹ میں بڑی تعداد میں دھاندلیوں کا انکشاف ہوا ہے اور مزدوروں کی سینکڑوں کی تعداد میں ماسٹر شیٹیں بند کر دی گئی ہیں جس کو دیکھتے ہوئے سنچروار کے روز بڑی تعداد میں سرپنچوں، پنچوں نے بی ڈی او دفتر منکوٹ کے باہر احتجاج کرتے ہوئے علیٰ آفیسران کے خلاف نعرے بازی کی۔اس دوران امان اللہ چوہدری سرپنچ چھجلہ اپر نے بات کرتے ہوئے کہا کہ بی ڈی او دفتر منکوٹ میں جو متعلقہ محکمہ نے اپریٹر لگائے ہوئے ہیں انھوں نے جان بوجھ کر 1203 شیٹیں بند کر دی ہیں جس کی وجہ سے اب غریب لوگوں کو مزدوروں کے پیسے نہیں مل سکتے اور متعلقہ سٹاف نے ایسا جان بوجھ کر کیا ہے۔انھوں نے مزید الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ اپریٹر اسلئے فائلیں بند کرتے ہیں تاکہ لوگ آ کر ہمیں پیسے دیں اور پھر دوبارہ فائلوں کو کھولنے کیلئے اعلی افیسران کو لکھا جائے ۔اس سلسلہ میںبڑی تعداد میں سرپنچوں کے ہمراہ لوگوں نے بی ڈی او منکوٹ اور اے سی ڈی پونچھ کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے ان ملازمین کے خلاف کاروائی کرنے کیلئے کہا۔انھوں نے بی ڈی او منکوٹ پر بھی الزام عائد کیا کہ وہ جان بوجھ کر دفتر سے غائب ہو گیا کیونکہ اس کو سارے معاملے کا پتہ تھا۔انھوں نے کہا کہ بی ڈی او منکوٹ اور اس کے اپریٹریوں کے خلاف فوری طور کاروائی عمل میں لائی جائے ورنہ ہم لوگ احتجاج کریں گے اور فوری طور جو شیٹیں بند ہوئی ہیں ان کو دوبارہ اپلوڈ کیا جائے ۔اس سلسلہ میں جب بی ڈی او منکوٹ سے بات ہوئی تو ان کا کہنا تھا کہ 32ماسٹر شیٹیں کسی وجہ سے ڈلیٹ ہوئی ہیں اور جو سینکڑوں کی تعداد میں سرپنچ لوگ بتا رہے ہیں وہ شیٹیں پرانی ہیں اور کچھ لوگوں نے کام نہیں کیا ان کی شیٹیں ہمیں کرانی ہوتی ہیں البتہ ہم اس معاملہ کی انکوائری کر رہے ہیں اور جن اپریٹروں نے شیٹیں ڈلیٹ کی ہیں کیونکہ ان کو پاس ورڈ بھی پتہ تھا کیونکہ یہ ملازمین کنٹریچل لگے ہوئے ہیں لہذا دو کو ہم نے محکمہ سے نکال دیا ہے جبکہ کاروائی تینوں اپریٹروں کے خلاف کی جائے گی۔اس سلسلہ میں جب اے سی ڈی پونچھ سے بات ہوئی تو ان کا کہنا تھا کہ میں نے تینوں کنٹریکچل اپریٹروں کو نکال دیا ہے اور ان کے خلاف مقدمہ درج کرکے کاروائی عمل میں لائی جائے گی جبکہ جتنی شیٹیں ڈلیٹ ہوئی ہیں ان کو دوبارہ اپلوڈ کیا جائے گا تاکہ مزدور طبقہ کو مزدوروں مل سکے اور ہمارے ملازمین کی وجہ سے پریشان نہ ہوں۔ البتہ سرپنچوں کی طرف سے کیا گیا احتجاج کئی گھنٹوں تک جاری رہا جس کے بعد انھوں نے سوموار کو دوبارہ احتجاج کرنے کی دھمکی دی ہے۔

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا