بفلیاز بلاک میں سڑکوں کی ابتر حالت ناگفتہ بہہ

0
0

انتظامیہ کی عدم توجہی اور سڑک ایجنسی وکمپنی کی غفلت شعاری سے 25 پنچایتوں کی 2لاکھ آبادی بیحد پریشان
منظور حسین قادری
سرنکوٹ ؍؍مرکزی حکومت وایل جی انتظامیہ کا موقف ہے کہ دیہاتوں کو شہروں سے ملانے والی سڑک رابطہ کو ترجیحی بنیادوں پر سرعت کے ساتھ تعمیر کرکے عوام کو مستفید کیا جائے تاکہ عوام کو کسی قسم کی پریشانی لاحق نہ ہو وہیں بلاک بفلیاز میں قدیم سڑکوں کی حالت ابتر ہونے کے باعث راہگیرمسافر ملازم مریض اور طلاب بیحد پریشان ہیں ۔مقامی باشندگان نے ذرائع ابلاغ بات کرتے ہوئے کہا کہ 25 پنچایتوں کی تقریباً 2 لاکھ آبادی سڑکوں کی خستہ حالی سے متاثرہے چونکہ موسمی تغیر وتبدل کے دوران مریضوں کو سب ڈسٹرک ہسپتال سرنکوٹ اور گورنمنٹ میڈیکل کالج راجوری پہچانا کافی مشکل ہے دوبرس قبل سرنکوٹ تا بفلیاز سڑک کشادگی کا تعمیری کا تاہنوز تشنہ تکمیل بفلیاز دیرہ گلی سڑک پر برف موجود جبکہ بفلیاز پھاگلہ سڑک پر جگہ جگہ گڑھے پڑ چکے ہیں طرفہ یہ کہ چنگ نالا پل کسمپرسی کا شکار نیز بفلیاز دناڑ کے مقام پر جہاں JCB سے اکھاڑے گئے ملبہ کی زد میں ایک رہائشی مکان مکمل طور تباہ جبکہ ایک خاتون وبیٹی جاں بحق مالک مکان شدید زخمی ہوا مکان کے اندر موجود مویشی بھی ہلاک ہوئے دوتین ماہ گزرنے کے باوجود شگاف زد ملبہ ہٹایا نہیں گیا مسلسل بارشوں کی وجہ سے ملبہ کی زد میں آ کر دیگر مکانات اور قیمتی جانوں کا زیاں ہونے کا خدشہ ہے واضح ہو یہ سڑک BRO کی نگرانی میں تھی اب BRO نے انکشاف کیا ہے کہ اس کو مکمل طور دھرم راج کمپنی کے حوالہ کردیا ہے وہی اس کی دیکھ ریکھ اور تعمیر وترقی کے امور سرانجام دے گی۔ بفلیاز تا سرنکوٹ سڑک ناگفتہ بہ حالت اس امر کی غماز ہے کہ 2 برس میں سینکڑوں کلو میٹر سڑک نکل جاتی ہیں مگر اس کی توسیع وکشادگی اب تلک نہ ہوسکی جس میں مقامی عوام کا کہنا ہے کہ اس تعمیری کام میں سست روی کے درپردہ محکمہ ایجنسی کمپنی اور انتظامیہ کی ملی بھگت کار فرما ہے یا انتظامیہ کی عدم توجہی اور سڑک ایجنسیوں کی غفلت شعاری سے 25 پنچایتوں کی 2لاکھ نفوس پر مشتمل آبادی کو گوناگوں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے عوام نے ضلع ترقیاتی کمشنر وایل جی انتظامیہ کو فوری مداخلت کرکے سڑکوں کی شبیہ درست کرنا چاہئے تاکہ عوام الناس حکومت وانتظامیہ کے داشمندانہ اقدام سے روزمرہ زندگی میں راحت پذیر ہوں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا