محمد بشارت
بدھل ؍؍حکومت کے حالیہ حکم نے UT کے مختلف حصوں میں خاص طور پر صوبہ جموں میں احتجاج کو جنم دیا ہے جہاں لوگوں کو بے دخلی کے نوٹس بھیجے گئے ہیں۔ پی ڈی پی کے سینئر لیڈر محمد فاروق انقلابی نے جموں و کشمیر انتظامیہ کے اس حکم پر تنقید کی جس میں اس مہینے کے اختتام سے پہلے یونین کے زیر انتظام علاقے (UT) میں اسٹیٹ لینڈ کو کھالی کرنے کا حکم صادر کیا گیا ہے۔حکومت کے حالیہ حکم نے UT کے مختلف حصوں میں خاص طور پر صوبہ جموں میں مظاہروں کو جنم دیا ہے جہاں لوگوں کو ریونیو حکام نے نوٹس بھیجے ہیں کہ وہ ریاستی اراضی خالی کریں یا مسماری کا سامنا کریں۔بدھل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فاروق انقلابی نے کہا کہ قوانین عوام کی فلاح و بہبود کے لیے بنائے جاتے ہیں لیکن جموں و کشمیر میں انہیں بے اختیار، تذلیل اور سزا دینے کا ہتھیار بنایا جاتا ہے۔ یہ تازہ ترین حکم اس لیے جاری کیا گیا کیونکہ GOI تمام ایجنسیوں کو اپنے اختیار میں رکھنے اور سخت قوانین کو نافذ کرنے کے باوجود، مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کر رہا ہے۔فاروق انقلابی نے کہا کہ جن لوگوں نے قانونی طور پر اراضی کی ملکیت حاصل کر رکھی ہے حکومت ان کو زبردستی بے دخل نہیں کر سکتی۔ ان سخت سردیوں میں وہ کہاں جائیں گے،” انہوں نے پیش رفت کو "انسانی حقوق کی خلاف ورزی” قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ دیہی غریبوں سے ان کا چھت چھیننا چاہتی ہے۔ کیا یہ "اچھے دن” کے عمل کا آغاز ہے؟۔