حکومت عوام کے صبر کا امتحان نہ لے

0
0

اپنے جابرانہ فیصلوں ںسے باز رہے:محمد رفیق خان
لازوال ڈیسک
ریاسی؍؍کانگریس لیڈر محمد رفیق خان نے موجودہ ایل جی انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت ریاستی عوام کے صبر کا امتحان لینا بند کرے۔انہوں نے کہا ہم پر حکومت عوام پرطرح طرح کے تجربے کررہی ہے اور پچھلے کچھ سالوں سے لوگوں کو طرح طرح کی پریشانیوں سے دوچار ہونا پڑا۔مرکزی حکومت نے ہماری ریاست کو چھین کر یوٹی بنالیااور ریاست کے الگ الگ دو ٹکڑے کرڈالے۔دوسال تک انٹرنیٹ بند رکھ کر لوگوں کا بڑا نقصان کیا گیا۔ان سب چیزوں کو سہنے کے بعد لوگ ابھی سنبھل بھی نہیں پائے تھے کہ اب زمینوں کے فرمان آنا شروع ہوچکے ہیں۔ انہوں نے سرکار کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ کیا یہی اچھے دن ہیں۔مسٹر رفیق نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ یہ زمینیں جموں وکشمیر کے لوگوں کی ہیں اور اس کے حقیقی وارث یہاں کے عوام ہیں۔یا پھر یہاں کی پبلک کی چنی ہوئی سرکار ہی اس کا فیصلہ کرے گی۔انہوں نے گورنر موصوف سے گذارش کی کہ وہ مداخلت کرکے اس آرڈر کو واپس کروائیںجوکہ سرکار اور گھاس چرائی زمین کے متعلق چیف سیکرٹری اور کمشنر سیکرٹری کی جانب سے جاری کئے گے ہیں۔رفیق خان نے مذید کہا کہ ان لوگوں کا منحصر ان ہی زمینوں پر ہے اور زمینوں کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے لوگوں کے پاس بچے ہیں۔جس پر مشکل سے گذارہ ہوتا ہے۔حکومت یہ آرڈر واپس لے اور انتظامیہ کو ہدایت جاری کریں کہ لوگوں کو تنگ کرنا بند کریں اور نوٹس دینے پر پابندی لگائی جائے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت لوگوں کو زمینوں کے مالکانہ حقوق دینے چاہیے تھے۔ لیکن بدقسمتی کی بات ہے کے عوام کو خوفزدہ کیا جارہاہے۔انہوں نے کہا کہ بلڈوزر والی سرکار یہاں اپنے بلڈوزر چلانے کی غلطی نہ کرے۔یہ اتر پردیش نہیں ہے جموں و کشمیر ہے۔یہاں کا ہندو مسلمان سکھ عیسائی ایک مضبوطی کے ساتھ سرکار کے غلط فیصلوں کا سامنا سامنا کریں گے اور اگر کسی ایک پر ظلم کیا گیا تو کوئی بھی چپ نہیں رہے گا۔انہوں نے لوگوں سے کہا کہ کانگرس پارٹی پوری طرح لوگوں کے ساتھ کھڑی رہے گی اور مشکلات میں ہمیشہ عوام کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی رہے گی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا