’غریب عوام کا جینا حرام نہ کیا جائے‘

0
0

گول میں مرکزی سرکار کی جانب سے اراضی کے متعلق حکم نامے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

لطیف ملک
گول ؍؍سب ڈویژن گول میں مرکزی سرکار کی جانب سے اراضی کے متعلق حکم نامے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ایک بجے کے قریب گول بازار میں آج سرپنچوں ، پنچوں کے علاوہ معزز شہریوں و تمام سیاسی وسماجی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے یکجا ہو کر سرکار کے خلا ف جم کر نعرے بازی کی۔ اس موقعہ پر انہوں نے گورنر انتظامیہ کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے گول بازار میں احتجاج کیا اورمطالبہ کیا کہ جلد از جلد تمام حکم ناموں کو واپس لیا جائے اور غریب عوام کا جینا حرام نہ کیا جائے۔ اس موقعہ پر مقررین نے کہا کہ یہاں صدیوں سے لوگ بستے آ رہے ہیں اور آزادی کے بعد جموں و کشمیر میں زیادہ تر لوگ باالخصوص غریب عوام جن کے پاس کوئی اراضی نہیں تھی ،جنگلات میں رہنے لگے اور آج سرکار اچانک حکم نامہ جاری کر کے ان کو اراضی خالی کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے جو کسی بھی صورت میں قبول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پہلے سے ہی لوگ مشکلات کا شکار ہیں اور اب سرکار نے پہلے بزرگوں کو در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور کر دیا اور اب اراضی سے بھی بے دخلی کا حکم نامہ جاری کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ کسی المیہ سے کم نہیں ہے اور ایسی سرکار پہلی بار دیکھی ہے جو سرکار لوگوں کو گھروں سے بے دخل کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم جاگیردارانہ نظام سے باہر آئے اور زیادہ تر لوگ ان ہی اراضی میں بسے ہوئے ہیں جن کے پاس اس کے سوا کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کسی نے ہزاروں سینکڑوں کنال اراضی نہیں ہڑپ لی ہے اگر کسی غریب کے پاس ہو گی تو وہ اس کو کاشتکاری میں استعمال کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار کو چاہئے کہ وہ اپنے اس حکم نامے کو واپس لے ورنہ پورے جموں و کشمیر میں حالات خراب ہوں گے جس کی ذمہ دار جموں وکشمیر گورنرانتظامیہ کے ساتھ ساتھ مرکزی سرکار ہو گی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا