سیاست دانوں نے سکول کو نظر انداز کیا :عوام کا ناظم تعلیم او رڈپٹی کمیشنر پلوامہ سے سکول کا درجہ بڑھانے کی مانگ
تنہا ایاز
پلوامہ //گورنمنٹ ہائی سکول لاجورہ پلوامہ جو سال 1962 میں قائم ہوا ہے 60سال گذرنے کے باوجود بھی اس سکول کا درجہ نہیں بڑھایا گیا علاقہ لاجورہ اور اسکے گردونواح کے طلباءکو گیارویں اور بارویں کی تعلیم حاصل کرنے کے لےے دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے مقامی لوگوں نے سیاست دانوں پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے مذکورہ سکول کو ہر سطح پر نطر انداز کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق حال ہی میں سرکار نے بہت سارے سکولوں درجہ بڑھا یا کئی پرائمیری سکولوں کو مڈل سکولوں کا درجہ ملا تو کئی مڈل سکولوں کو ہائی سکولوں کا درجہ ملا۔لاجورہ پلوامہ میں گورنمنٹ ہائی سکول کو اس باربھی نظر انداز کیا گیاجسے علاقے کے لوگوں میں شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے۔ ادھر گورنمنٹ مڈ ل سکول لاجورہ پلوامہ سال 1962 ءمیں وجود میں آیا ہے اس سکول میں دور دراز علاقوں سے طالب علم تعلیم حاصل کرنے کے لےے آتے ہیں۔سکول کے سالانہ نتائج ہمیشہ شاندار ربرآمد ہورہے ہیں۔ نمائندے کے مطابق اس سکول سے فارغ ہونے والے طالب علم بڑے بڑے عہدوں پر فائز ہیں۔ا س وقت کے ڈائرکٹر ٹوریزم نثار احمد نے اسی سکول سے تعلیم حاصل کی ہے۔ سکول کو قائم ہوئے 60سال گذر گئے مگر اس سکول کا درجہ آج تک نہیں بڑھایا گیا ۔لاجورہ اور اسکے گردونواح علاقوں کے طلباءکو بارویںاور گیارویں جماعت کی تعلیم حاصل کرنے کے لےے دشواریوں کا سامنا ہے ۔ طلباءکی مانگ ہے کہ اس سکول کا درجہ بڑھایا جائے ۔ادھر علاقے کے لوگوں نے اس سکول کا درجہ بڑھانے کے لےے کئی بار سرکار اور اعلی حکام کی نوٹس میںلایا مگر یقین دہانیوں کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا ۔علاقے کے لوگوں نے سیاست دانوں پر الزام عائد کیا ہے کہ انہو ں نے اس سکول کو ہر سطح پر نظر انداز کیا۔اس دوران نامور ماہر ماحولیات کے ڈاکٹر روئف الرفیق نے نمائندے تنہا ایاز کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ اس تاریخی سکول کو ہمیشہ جان بوجھ کر نظر انداز کیا گیا پھر کیا وجہ ہے کہ آج تک اتنے سال گذرنے کے باوجود بھی اس سکول کا درجہ نہیں بڑھایا گیا۔ نمائندے کے مطابق ڈاکڑ روئف الرفیق لاجورہ علاقے سے تعلق رکھتے ہیں اور انہوںنے بھی اسی سکول سے تعلیم حاصل کی ۔انہوں نے ڈپٹی کمیشنر پلوامہ ، ناظم تعلیم سے مود بانہ اپیل کی ہے کہ وہ اس سکول کو ہائر سکینڈری کادرجہ دیں۔