’کانگریس دہشت گردی کی حمایت کرنے والی جماعتوں کی ہمدرد‘

0
0

راہل گاندھی کو جموں و کشمیر میں کانگریس کی غلطیوں کے لیے قوم سے معافی مانگنی چاہیے: رویندر رینا
لازوال ڈیسک

جموں؍؍’’اس سے پہلے کہ ان کی بھارت جوڑو یاترا جموں و کشمیر میں داخل ہو، کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کو چاہئے کہ وہ قوم سے، خاص طور پر جموں و کشمیر کے لوگوں سے خطہ میں گزشتہ 70 سالوں میں ان کے خاندان اور پارٹی کے ذریعہ کی گئی غلطیوں اور گناہوں کے لئے معافی مانگیں‘‘۔ یہ کہناہے جموں وکشمیربھاجپاصدررویندررینہ کا۔رویندر رینا نے کہا کہ کانگریس دہشت گردی کی حمایت کرنے والی جماعتوں کے ساتھ ہمدردی رکھتی ہے اور زور دے کر کہا کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی تھے جنہوں نے ملک کو صحیح معنوں میں متحد کیا ہے، جب کہ اپوزیشن پارٹی نے صرف تخریبی سرگرمیاں کی ہیں۔رویندر رائنا کے ساتھ سابق ڈی آئی اے۔ سی ایم کویندر گپتا، پارٹی کے نائب صدر چندر موہن گپتا، بی جے پی این ای ایم اور ہیڈ کوارٹر انچارج پریا سیٹھی اور سابق ایم ایل اے بلونت منکوٹیا بی جے پی ہیڈکوارٹر، تریکوٹہ نگر، جموں میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔”گاندھی خاندان اور کانگریس نے جموں و کشمیر سے متعلق تاریخی غلطیاں کی ہیں اور دہشت گردی کے پھوٹنے کے لئے براہ راست ذمہ دار ہیں جس نے ہزاروں جانیں لے لی ہیں۔رینا نے نامہ نگاروں کو بتایا، "جموں و کشمیر میں داخل ہونے سے پہلے، گاندھی کو قوم سے، خاص طور پر جموں و کشمیر کے لوگوں سے، پارٹی کی ان غلطیوں اور گناہوں پر معافی مانگنی چاہیے جو اس نے گزشتہ 70 سالوں میں کی ہیں،” رینا نے نامہ نگاروں کو بتایا۔انہوں نے ا?رٹیکل 370 کے تحت اب ختم کی گئی خصوصی حیثیت، پرمٹ سسٹم، ا?خری ڈوگرہ حکمران مہاراجہ ہری سنگھ کی جلاوطنی اور پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ جموں کشمیر کے پناہ گزینوں سمیت مختلف برادریوں والمکی، گورکھا اور پہاڑی کے ‘حقوق سے انکار’ کا حوالہ دیا۔'”گاندھی کی قیادت والی کانگریس خاندان کی طرف سے کئے گئے مظالم کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اس کی ایک لمبی فہرست ہے کہ کس طرح انہوں نے قوم پرستوں کی تذلیل کی اور جیلوں میں ڈالا جنہوں نے اس کی غلط پالیسیوں کے خلاف مہم چلائی۔انہوں نے زور دیا کہ گاندھی کو بھی جواب دینا چاہئے کہ 1947 میں ملک کیوں تقسیم ہوا؟جموں کشمیر اور لداخ کے بڑے حصے پاکستان کے غیر قانونی قبضے میں ہیں، کیوں اکسائی چین چین کے غیر قانونی قبضے میں ہے۔ اسے ان لوگوں کو بتانا چاہیے جو اس کے ذمہ دار ہیں۔انہوں نے بھارت ماتا کی پیٹھ میں چھرا گھونپا۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ وہ ان جماعتوں سے ہمدردی رکھتے تھے جنہوں نے دہشت گردی کی حمایت کی اور سکھوں، مسلمانوں اور ہندوئوں میں سے قوم پرست کو گرفتار کیا، جنہوں نے اپنے دور حکومت میں لال چوک (سری نگر) میں قومی پرچم لہرانے کی کوشش کی۔راہل گاندھی کو جواب دینا چاہیے کہ کیوں شاماپرساد مکھرجی کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ قومی پرچم ترنگا کے ساتھ جموں و کشمیر میں داخل ہوئے اور کیوں پنڈت جواہر لال نہرو کی کانگریس پارٹی کی حکومت نے شیاما پرساد مکھرجی کو گرفتار کیا اور بعد میں کشمیر کی جیل میں قتل کر دیا گیا۔تاہم، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے سماج کے تمام طبقات بشمول خواتین کو انصاف فراہم کیا جنہیں ان کے حقوق سے بھی محروم رکھا جا رہا تھا۔بی جے پی نے جموں و کشمیر میں پنچایتی انتخابات کے انعقاد کے ذریعے نچلی سطح کی جمہوریت کو بھی سہل بنایا اور مضبوط کیا اور ضروری ترامیم کو نافذ کرکے اداروں کو بااختیار بنایا۔انہوں نے کہا کہ مودی نے ملک کو صحیح معنوں میں متحد کیا ہے جبکہ کانگریس نے دوسری صورت میں کیا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا