مسلمان سب کچھ برداشت کر سکتا ہے لیکن دین اسلام پر آنچ اور مقدس ہستیوں کی توہین نہیں

0
0

ٹی وی جرنلسٹ روہت سردانا کے خلاف تالاب کھٹیکاں میں میں احتجاج، گرفتاری کا مطالبہ
چوہدری محمد علی

جموں؍؍جموں و کشمیر میں جہاں جمعہ کے روز متعدد مقامات پر ٹیلی ویژن جرنلسٹ روہت سرداناکے خلاف احتجاج کیا گیا۔وہیں جموں کے مختلف مقامات پر بھی مذکورہ جرنلسٹ کے خلاف احتجاج کیا گیا واضح رہے کہ مذکورہ صحافی نے گذشتہ روز پیغمبر اسلام حضرت محمد (ص) کی دختر حضرت فاطمہ زہرا (رض)، زوجہ حضرت عائشہ صدیقہ ؓاور حضرت مریم کے خلاف توہین آمیز الفاظ کا استعمال کیا۔جس پر مسلمانوں نے اظہار افسوس کیا اور کہا کہ مسلمان سب کچھ برداشت کر سکتا ہے لیکن دین اسلام پر آنچ آنا برداشت نہیں کر سکتا اور اسلام میں برگزیدہ شخصیات کے خلاف روہیت سردانا کے ناقابل برداشت الفاظ برداشت نہیں کئے جا سکتے اس ضمن میں جموں میں مسلم یوتھ صدر جہانگیر بٹ کی قیادت میںتالاب کھٹیکاں میںاحتجاج کیا گیا۔اس موقع پر محمد شریف سرتاج صدر مسلم ایکشن کمیٹی نام نہاد صحافی روہت سردانہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اس کی فوری گرفتاری کا مطالبہ اور سرکار کو وارننگ دیتے ہوئے کہا اگر سرکار نے حضور اکرم ؐ کی ازواج اور لخت جگر کے گستاخ کے خلاف ایک ہفتے کے اندر اندر قانونی کارروائی نہیں کی گئی تو ہم بڑے پیمانے پر احتجاج کرنے پر مجبور ہو جائیں گے جبکہ اور نماز جمعہ مسلمانوں نے مسجد کے باہر یکجا ہو کر ر روہت سردانا کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ وہ روہت سردانا کی گرفتاری کا مطالبہ کررہے تھے ۔ احتجاجیوں نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے جن پر مذکورہ جرنلسٹ کے خلاف نعرے درج تھے ۔ اس موقع پر روہیت سردانا کے خلاف نعرے لگائے گے اور ان کی تصویر کو نذر آتش بھی کیا گیا اور عوام نے کہا کہ روہت سردانا نے اپنے ٹی وی پروگرام اور بعدازاں ایک ٹویٹ کے ذریعے دانستہ طور پر پیغمبر اسلام ؐ کی دختر اور دوسری مقدس ہستیوں کے خلاف توہین آمیز الفاظ کا استعمال کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سردانا کے توہین آمیز الفاظ سے مسلمانوں کی ناقابل بیان دل آزاری ہوئی ہے ۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق جموںمیں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد دوسری متعدد مقامات پر بھی روہت سردانا کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ دریں اثنا جموں مسلم یوتھ صدر جہانگیر بٹ نے روہت سردنا کے شر انگیز بیان کو نا قابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے لیکن پیغمبر اسلام (ص) کے خان ودے کے کسی فرد کے بارے میں دیے گئے توہین آمیز بیان کو برداشت نہیں کرسکتا ۔ انہوںنے کہا کہ صحافی موصوف نے اس طرح کا توہین آمیز بیان دے کر مسلمانوں کے جذبات کو مجروع کیا ہے اور مسلمانوں کی مقدس اور برگزیدہ شخصیات کی شان میں گستاخی کی ہے اورمسلمانوں کے جذبات کو وقت فووقاً کسی نہ کسی بہانے مجروع کیا جارہا ہے ۔انہوں نے واضح کیا کہ اس جیسے گستاخ کو لگام دی جانی چاہئے تاکہ پھر یہ اس قسم کی حرکت کا ارتکاب نہ کر سکے اور کہا کہ ڈیڑھ ارب سے زائد مسلمانوں کے جذبات سے کھیل کر روہت سرداناآئے دن حضور (ص) و قرآن اور اسلامی شعار کو تنقید کا نشانہ بنا کر منفی پروپیگنڈہ پیش کر رہے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا