ضمیر درویش
برائے اطفال
ایک ہرن کا بچہ اک دن گھومنے آیا شہر ،
امٌی ابٌو ساتھ تھے اس کے اس کو بھایا شہر !
شہر کے بچوں نے جب دیکھا ان کی تینوں کی اور،
دیکھو دیکھو ہرن آگئے لگے مچانے شور!
تینوں ہی وہ وہاں سے بھاگے اور چھپے اک گھر میں،
شور شرابہ شہر کا سن کر درد ہو گیا سر میں!
بجا رہے تھے ریڈیو ٹی وی زور زور سے لوگ ،
کہیں تھی شادی پھوڑ رہے تھے خوب پٹاخے لوگ!
لاؤڈ اسپیکر پر تقریر یں گانے گونج رہے تھے،
ہونے والا تھا جو الیکشن نعرے گونج رہے تھے!
بجلی گُل ہوتے ہی چینخنے لگتے تھے جنریٹر،
دوڑ رہی تھیں ہورن بجاتی گاڑیاں بھی سڑکوں پر!
توبہ توبہ شہر کے اندر مچا تھا کتنا شور،
جہاں پہنچ کر لگا تھا اچھا وہیں ہو گئے بور!
ہرن کا بچہ بولا کیسا چینخ رہا ہے کن کن!
اس کے ابٌو نے سمجھا یا یہ ہے اک پردوشن!
کہتے ساونڈ پولیوشن اس کو سُن رے بچے ،
یہاں سے تو حالات ہمارے جنگل کے ہیں اچھے!
ایسے شور سے ہوسکتے ہیں بہرے بھی یہ لوگ،
ہو سکتے ہیں مرض کئی اور دل کے بھی کچھ روگ!
ہرنی بولی جان بچاؤ مچنے دو یہ شور،
جان بچا کر تینوں بھاگے پھر جنگل کی اور!