تجاوزات ہٹانے کے حکمنامہ کو سرکار جلد لے واپس:شوکت چوہدری سرکار کا ‘سب کا ساتھ،سب کا وکاس اور سب کا وشواس’دعویٰ بے بنیاد:سردار وسیم خان
سرفرازقادری
مینڈھر؍؍سرکارکی طرف سے جاری غیر آئینی و غیر جمہوری حکم نامہ کی روشنی میں عمل درآمد کے سنگین نتائج برآمد ہونے کے خدشہ کو لے کر خطہ پیر پنجال کے ساتھ ساتھ آج سب ڈویژن مینڈھر میں عوام نے زوردار احتجاج کرتے ہوئے سرکار مانگ کی ہے کہ زمینوں کے اس کالے قانون کے حکم نامہ کو جلد از جلد واپیس لیا جائے ۔اس دوران عوام میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے وہیںعوام اپنے بنیادی حقوق کے تحفظ اور تاناشاہی کے خلاف آواز بلند کر رہی ہے ۔انتظامیہ اور بالخصوص چیف سیکریٹری کو ہدف تنقید بناتے ہوئے اس ظلم اور بربریت کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے عوامی نمائندگی کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ غیر آئینی و غیر جمہوری حکم نامہ کو فوری واپس لے جس میں غریب عوام کی رہائش تلفی ہو رہی ہے جو ناقابل برداشت ہے۔ سرکار کا سرکاری حکم نامہ عوام میں گزرتے دن کے ساتھ افراتفری بڑاتا جا رہا ہے اور عوام انتظامیہ کے اس حکم نامہ کے خلاف سڑکوں پر اترنا شروع ہو چکی ہے ۔آج سب ڈویژن مینڈھر میں سرپنچ ایسوسیشن کی صدارت میں ایک میٹینگ کا انعقاد ہو اور ڈاک بنگلہ مینڈھر سے SDM دفتر مینڈھر تک پیدل مارچ نیکالا اور سرکار کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے مانگ کی کے انتظامیہ جلد سے جلد سٹیٹ لینڈپر دئیے آپنے حکم میں ترمیم کریں اور پوری طرح سے اس پر روک لگائے ورنہ سرکار عوامی غیض وغضب کا سامنا کرنے کے لے تیار رہے ۔اس موقعہ پر بولتے ہوئے سرپنچ ایسوسیشن کے چیرمین سردار وسیم خان نے کہا کے بولتے ہوے کہا کے تمام سیاسی لیڈران کو عوامی حلقوں میں آکر عوام کے ساتھ کھڑا رہنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کے بند کمروں میں بیٹھ کر صرف سٹیٹمنٹ نہ دی جائے بلکہ زمینی حقائق جانے اور عوام میں جو یہ خوف و ہراس کا ماحول ہے ۔اس پر تمام پارٹیاں سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور ایک پلیٹ فام پر اکھٹے ہو جائیں۔ اس موقعہ سے بات کرتے سرپنچ ایسوسیشن مینڈھر کے صدر شوکت نے کہا کہ سرکار کا یہ حکم کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کے اگر سرکار یہ نوٹس واپس نہیں لیتی تو میں اپنے بچوں کی قربانی تک دینے کے لے تیار ہے لیکن زمین کا ایک بھی انچ کسی بھی قیمت پر نہیں جانے دیے گے۔ایڈوکٹ نظیر چوہدری نے سرکار سے مانگ کی کے غریب لوگوں کو نہ کچلا جائے عوام لوگوں کو بسانے کے بنتی ہے نہ کے اجاڑنے کے لے۔