جموں کشمیر انتظامیہ عوام کو یرغمال بنانا چاہتی ہے :مولانا محمد سخی خان راٹھور

0
0

کہازمینوں سے بے دخلی کے فرمان عوام کو راحت پہنچانے کے بجائے عوام کو پریشان کرنے والے
ایم شفیع رضوی
جموں ؍؍ آل انڈیا تنظیم علماء اسلام کے جنرل سیکٹری مولانا محمد سخی خان راٹھور نے جموں وکشمیر انتظامیہ حکومت کی طرف سے جاری کردہ نئے فرمان جس میں یہ کہا گیا ہے کہ سرکاری عراضی کو جلد از جلد خالی کیا جائے۔اس حکم نامے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مولانا موصوف نے کہا کہ جموں وکشمیر کی ایل جی انتظامیہ حکومت جموں کشمیر میں نئے نئے حکم نامے جاری کر کے عوام کو پریشان کرکے یرغمال بنانا چاہتی ہے ۔موجودہ مرکزی حکومت کی طرف سے جموں کشمیر کے خصوصی درجہ کو ختم کر کے یہ دعوے کیے گئے تھے کہ جموں کشمیر کی عوام کو بہتر سہولیات فراہم کی جائیں گی تعمیر و ترقی کے انبار لگا دیے جائیں گے ۔غصہ دعوے کھوکھلے ثابت ہوئے عوام کو راحت پہنچانے کے بجائے مرکزی حکومت اور جموں کشمیر ایل جی انتظامیہ حکومت دونوں مل کر عوام کو پریشان کر رہے ہیں ۔مولانا محمد سخی خان راٹھور نے اپنے سخت الفاظ میں کہا کہ مرکزی حکومت اور جموں کشمیر میں ایل جی حکومت اس خام خیال میں نہ رہے کہ جس طرح جموں وکشمیر کے دفعہ 370 کو ختم کرنے کے بعد یہاں کی عوام خاموش رہی اسی طرح آج کے حکم نامے پر بھی خاموش رہے گی بلکہ اس کے برعکس جموں کشمیر کی عوام سڑکوں پر اتر کر سخت احتجاج کرے گی ۔اگر حکومت نے اپنے اس حکم نامے کو واپس نہیں لیا تو جموں کشمیر ایل جی انتظامیہ کو اور مرکزی حکومت کو سخت احتجاج کا سامنا کرنا پڑے گا ۔دفع 370 ہٹانے کے بعد عوام اس لیے خاموش تھی کہ شاید ان کے ساتھ انصاف ہوگا بہتر طریقے سے تعمیر و ترقی کے کام ہوں گے ۔مولانا موصوف نے مزید کہا کہ حکومتیں اس لئے منتخب ہوتی ہیں کہ عوام کو راحت اور تعمیر و ترقی کے کاموں کو انجام دیا جائے لیکن جموں کشمیر میں اس کے برعکس ہو رہا ہے ۔اگر حکومت جموں کشمیر کی عوام کو راحت نہیں دے سکتی تو پریشان کرنے کا بھی اس کا کوئی حق نہیں ہے لہٰذا اس حکم نامے کو جلد از جلد واپس لیا جائے اسی میں بھلائی ہوگی ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا