مظاہرین کی کوئی شنوائی نہیں!

0
0

سمارٹ سِٹی جموں کاحسن اِن دِنوں احتجاجی مظاہرین کی رونق سے دوبالاہے،یہاں مختلف محکموں کے ڈیلی ویجر،رضاکاراحتجاجی مظاہرے کررہے ہیں،این وائی سی، رہبرکھیل، رہبرجنگلات کااحتجاج جاری وساری ہے اس بیچ پچھلے چند دِنوں سے بلدیاتی صفائی کرمچاری اپنی تنخواہیں بڑھانے کے مطالبے کولیکر احتجاجی دھرنے پرہیں،رہبرکھیل ملازمین 24دِنوں سے احتجاج پرہیں،رہبرجنگلات ملازمین بھی کئی دنوں سے احتجاجی دھرنے پرہیں،صفائی کرمچاریوں کی ہڑتال نے شہرکوگندگی کے ڈھیرمیں تبدیل کردیاہے،ہرسوگندگی اوربدبوہے، لوگوں کے گھروں ، گلی کوچو میں غلاظت کے ڈھیرہیں، وبائی امراض کے خطرات مسلسل ہمارے سرپہ منڈلاتے رہتے ہیں ،اس بیچ صفائی ستھرائی کیساتھ کسی قسم کاسمجھوتہ کرنانادانی ہے اورحکومتی عدم توجہی مسائل کومزیدپیچیدہ بنارہی ہے،سیاسی جماعتیں اپنے اپنے وجود کوبچانے کیلئے طرح طرح کے بھارت جوڑو…ایک پارٹی چھوڑو…دوسری کودوڑو…دل بدلی کاسلسلہ تیزہے ، انہیں اس وقت احتجاجی مظاہرین کی کوئی فکرنہ ہے،ایل جی انتظامیہ کاکوئی عہدیدار بھی مظاہرین تک پہنچنے کی زحمت گوارہ نہیں کررہاہے، پہلے ہی ایل جی سنہاکے پاس ایک ہی مشیرمسٹربھٹناگربچے ہیں، بیوروکریٹوں کاکام کااپنااندازاوراپنی حدودہیں، ایسے میں احتجاجی جدوجہدکامزیدطول پکڑنااورمزیدطول ہونالازمی ہے، تاہم یہاں حیران کن پہلوصفائی کرمچاریوں کے تئیں جموں میونسپل کارپوریشن کی عدم توجہی ہے۔بھارتیہ جنتاپارٹی جموں ومیونسپل کارپوریشن میں برسراقتدار ہے ، حال ہی میں اس نے کام کاج میں بہتری کی اُمیدکیساتھ میئراورڈپٹی میئرکے چہرے بدلے لیکن حالا ت بدلنے میں نئے چہرے ہنوزناکام ہیں،نئے میئراورنئے ڈپٹی میئر کاکام کاج سنبھالناتبھی متاثرکن ہوتاجب یہاں کسی قسم کااحتجاج وہڑتال نہ ہوتی لیکن صفائی کرمچاریوں کاکوئی بھی مطالبہ کام چھوڑہڑتال کے بناء مانانہیں جاتاہے، شہرکوگندگی کے ڈھیرمیں بدلنے کے بعد ہی جے ایم سی حکام صفائی کرمچاریوں کی بات مانتے ہیں لیکن بات ماننے کاانداز بھی ہمیشہ ٹال مٹول والاہوتاہے کیونکہ یہ ملازمین چندماہ بعدپھر سڑکوں پرآجاتے ہیں جس سے واضح ہوتاہے کہ ان کیساتھ کئے گئے وعدے وفانہیں ہورہے ہیں،ایل جی انتظامیہ کے سست رفتاررویئے نے اہلیانِ جموںوکشمیریوٹی کے مسائل میں اضافہ کررکھاہے،احتجاجی ملازمین کڑاکے کی ٹھنڈمیں دھرنے پرہیں اپنے اہل وعیال کی جانوں کوجوکھم میں ڈال رہے ہیں کیونکہ اس ٹھنڈمیں بچے بیمارہورہے ہیں،بچوں سمیت ڈیلی ویجرطبقہ سڑکوں پراُترآتاہے، جوسراسرمعصوموں پرظلم وزیادتی ہے جس کیلئے والدین کیساتھ ساتھ حکومت بھی ذمہ دارہے جوانہیں ایساکرنے پرمجبورکررہی ہے۔ملازمین کے جائز مطالبات کوبلاتاخیر مان لیناچاہئے تاکہ دھرنوں ،مظاہروں کاشوروگل کم ہواورجائزمطالابات پورے ہوں ،یہ لوگ بھی باوقار زندگی جی سکیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا