روزانہ کی بنیاد پر حاضری کو لیکر مزدور طبقہ میں بے چینی،ملازمین بھی پریشان حال

0
0

محمد بشارت
کوٹرنکہ؍؍خطہ پیر پنچال میں منریگا مزدوروں میں مرکزی وزرات دیہی ترقی کی طرف سے جاری ہدایت سے بے چینی کا ماحول پیدا ہوگیا ہے وہیں خطہ پیر پنچال کے پنچایتی نماندگان نے جاب کارڈ ہولڈرز کے ہمرہ سرکار کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سخت نارضگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ جموں کشمیر ہے نہ کہ پنچاب راجستھان و ملک دوسری ریاستوں کی طرح ہے ۔انہوں نے کہا کہ خطہ چناب سے لیکر پیر پنچال تک یہ پہاڑی علاقہ ہے اور عوام آج بھی ملک کو آزاد ہوئے 75 سال ہوچکے ہیں اور لوگ بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنچایتوں کو با اختیار بنانے کے ڈھول پیٹے جا رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مرکزی سرکار پنچایتوں میں رہایش پزیر لوگوں کو روزگار دینے کے وعدہ کرتی ہے تا ہم جاب کارڈ ہولڈرز کو روزگار دینے کے بجائے لوگوں کو پرشیان کیا جا رہا ہے اور اب حکومت کی طرف سے نیا فرمان جاری کیا گیا ہے کہ اب منریگا میں کام کرنے والے مزدور کی دو وقت حاضری یقینی ہوگی اور جیو ٹیگ فوٹوز کو شیر کرنا لازی قرار دیا گیا وہیں کوٹرنکہ بدھل سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں سرپنچوں نے بتایا کہ سرکار روزگار دینے کے بجائے مزدورں سے روزگار چھین رہی ہے اور مزدور طبقہ کے ساتھ سرکار جان بوجھ کر کھلواڑ کر رہی ہے یہاں تک ہی نہیں بلکہ سرکار منریگا کو ناکام کرنے کی سازش میں ہے وہیں انہوں نے کہا کہ حکومت پنچایتی نظام میں شفافیت لانے کی دعوے کرتی ہے تا ہم خطہ پیر پنچال کی 70% فصید پنچایتیں سڑک بجلی انٹر نیٹ اور موصلاتی کمپنیوں کے نیٹ ورک سے محروم ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر دیہی ترقی کا محکمہ پہلے ہی عملے کی کمی کی وجہ سے گناگوں مشکلات سے دو چار ہے اور ایک گرام روزگار سیوک اور ٹیکنکل اسسٹنٹ نے نصف درجن سے زائد پنچایتوں کا چارج سنبھالا ہے اسلئے یہ نا ممکن ہے کہ منریگا میں کام کر رہے مزدوروں کی حاضری روزانہ کی بنیاد پر ہوسکے۔ پنچایتی اراکین نے ایل جی انتظامیہ سے پر زور مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مزدور طبقہ کے مخالف فیصلہ کو واپس لے نہیں تومجبوراً ہم سب کو احتجاج کا راستہ اختیار کرنا پڑے گا ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ موجودہ حالات کی مہنگائی کو مد نظر رکھتے ہوئے مزدور طبقہ کی یوم اجرت کم سے کم 500 روپے کی جائے کیونکہ کہ سرکاری محکمہ میں کام کر رہا صفائی کرمچاری بھی 1500 روپے دن کے وصول کر رہا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا