پروفیسر رحمان راہی کو حقیقی خراج عقیدت ان کی ادبی خدمات کو آئندہ نسلوں کے لیے محفوظ کرنا ہو گا:بھارت سنگھ
لازوال ڈیسک
جموں؍؍جموں و کشمیر اکیڈمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لینگوئجز نے جنان پیٹھ ایوارڈ یافتہ کشمیری شاعر اور ماہر تعلیم پروفیسر رحمن راہی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک تعزیتی اجلاس کا اہتمام کیا جو پیر کو مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئے۔ان کے انتقال پر سوگ کے لیے کے ایل سہگل ہال، جے اینڈ کے اکیڈمی آف آرٹ، کلچر اینڈ لینگویجز، جموں میں ایک تعزیتی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت پروفیسر محمدزمان آزردہ، مشہور ماہر تعلیم اور سابق سربراہ شعبہ کشمیری، کشمیر یونیورسٹی نے کی۔ بھارت سنگھ، JKAS، سکریٹری، JKAACL نے ان کے ساتھ ڈائس کا اشتراک کیا۔پروفیسر رحمن راہی کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری JKAACL نے سوگوار خاندان کے افراد سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا اور مرحوم کی روح کے لیے ابدی سکون کے لیے دعا کی۔ اپنے خطاب میں سیکرٹری جے کے اے سی ایل نے کہا کہ پروفیسر رحمان راہی کو حقیقی خراج عقیدت ان کی ادبی خدمات کو آئندہ نسلوں کے لیے محفوظ کرنا ہو گا اور جے کے اے سی ایل ان کی ادبی خدمات پر پروگرام منعقد کرے گی۔ اپنے اختتامی کلمات میں بھارت سنگھ نے کہا کہ ہم نے ایک عظیم ادبی شخصیت کو کھو دیا ہے جو کبھی پورا نہیں ہو سکتا۔پروفیسر زمان آزردہ نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ پروفیسر راہی ایک عظیم ماہر تعلیم، مشہور نقاد اور ایک بہترین شاعر تھے۔ اس کا نقصان ناقابل تلافی ہے۔جن دیگر معززین نے اظہار تشکر کیا ان میں شبیر مجاہد، سابق ڈائریکٹر دور درشن، غلام رسول گدا، عیاش عارف، معروف آرٹسٹ، پروڈیوسر اور ڈائریکٹر، اسیر کشتواری، سابق ڈائریکٹر جنرل اکاؤنٹس، مقبول فیروزی، پیارے ہتاش، پروفیسر رتن طلہی، وجے ولی ، خالد حسین اور دیگرشامل تھے۔ پروگرام کی نظامت ڈاکٹر شاہ نواز، ایڈیٹر و کلچرل آفیسر، گوجری، جے کے اے سی ایل نے کی۔