سرکاری اراضی سے متعلق حکمنامے پرنظرثانی کی استدعا،رہائشی علاقوں کیلئے راحت مانگی
صحت سہولیات کی اَپ گریڈیشن ، سڑک رابطے ، بجلی کی فراہمی وغیرہ سے متعلق پونچھ کے ترقیاتی مسائل اُبھارے
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ڈی ڈی سی ممبر پونچھ ریاض بشیر ناز نے لیفٹیننٹ گورنر کو صحت سہولیات کی اَپ گریڈیشن ، سڑک رابطے ، بجلی کی فراہمی وغیرہ سے متعلق پونچھ کے ترقیاتی مسائل سے آگاہ کیا۔ناز نے ایل جی سنہا کیساتھ سرکاری زمینوں سے لوگوں کو بے دخل کرنے کے حکم نامہ کے بعد لوگوں میں خوف و حراس کاسنگین معاملہ اُبھارا۔ایڈوکیٹ چوہدری ریاض بشیر ناز نے آج شام راج بھوں جموں میں گورنر منوج سہنا سے ملاقات کی اور عوامی مشکلات کو لیکر گورنر موصوف کو اگاہ کیا۔موصوف نے عوام پونچھ کی حالت بیان کرتے ہوئے ایل جی سنہاسے کہا ہمارا ضلع پہلے ہی پچھڑاہوا علاقہ ہے یہاں کے لوگ بیرونی ریاستوں اور بیرونی ممالک میں محنتمزدوری کر کے اپنے چھوٹے چھوٹے آشیانے تیار کیے ہیں۔مگر اس قانوں کا سن کر بیرونی ممالک اور بیرونی ریاستوں میں کام کر رہے مزدور طبقہ کافی پریشان ہے۔جن کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی پوری عمر محنت کی کمائی ان آشیانوں پر خرچ کردی ہے ۔اب اگر سرکار کی طرف سے کوئی اس طرح کا فیصلہ لیا جائے گا ہمارے مال عیال کا کیا ہوگا ؟۔اس دوران ناز نے لورن سے ٹنگمرگ سڑک لورن چنڈک اور سیکلو کے بجلی اسٹیشنوں کی اپگریڈیش اور بجلی نظام کو بہتر بنانے کے لے بھی گذارش کی۔ہیلتھ سسٹم اور تعالیمی نظام کو مزید بہتر بنانے کی بھی وکالت کی۔ ریاض بشیر ناز نے گورنر موصوف سے گذارش کی کے ناگا ناڑی،کنجاہ،نلا،اور ریچھانوالی سڑک پروجیکٹس کی جلد منظوری کی بھی مانگ کی ۔لورن سلطان پتھری نندی چھول سران ڈنہ بڑی بھک اور دیگر سیاحتی مقام کو بھی ٹورایزم کے نقشہ پر لالنے کی پر زور اپیل کی۔ ریاض ناز نے گورنر موصوف سے گذارش کی کے جو لوگ ابھی تک پی ایم اے وای کے زمرے میں نہیں آئے ہیں ان کو جلد سے جلد اس سکیم کے اندر لایا جائے تاکہ عوام اس سکیم سے مستفید ہو سکے ۔اس موقع پر ریاض ناز نے گورنر سے پر زور اپیل بھی کی کے جو لوگ پچھلے کئی سالوں سے مختلف محکموں میں بطور عارضی ملازمین کان کر رہے ہیں ان کے لے بھی ایک پالیسی مرتب کی جائے۔ ان سب مطالبات کو ایل جی منوج سنہا نے سننے کے بعد ممبر موصوف کو یقین دہانی کروائی کے آنے والے وقت میں ان تمام مطالبات کو حل کیا جاے گا۔لیفٹیننٹ گورنر نے نا زکوبغور سنا اور انہیں یقین دِلایا کہ ان کی طرف سے اُٹھائے گئے تمام جائز مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیاجائے گا۔