کہا’اْن کی وفات ایک عہد اور تسلسل کی موت ہے‘
لازوال ڈیسک
سرینگر؍؍جموں وکشمیر اپنی پارٹی کے نائب صدر، سابقہ رکن قانون ساز کونسل اورسابق نائب صدر و سکریٹری کلچرل اکادمی جموں و کشمیرظفر اقبا ل منہاس نے کشمیری زبان کے نامور ادیب،شاعر اور نقاد رحمان راہی کے انتقال پر گہرے دْکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ رحمان راہی کے راہی ملک عدم ہونے کی خبر سے اْنہیں بے حد صدمہ ہو ¿ا ہے۔اْن کی وفات ایک فرد نہیں بلکہ ایک عہد،ایک تسلسل کی موت ہے۔یہاں جاری تعزیتی پیغام میں ظفر اقبال منہاس نے کہاکہ ’’راہی صاحب نے ایک بھرپور زندگی جی اور وہ عمر کے ایک ایسے مرحلے میں داخل ہو چکے تھے جہان ان کی وفات ہر گز غیر متوقع نہ تھی تاہم ان کی موت سے جو خلا پیدا ہوا ہے وہ پر ہونا ناممکن نہ سہی بہت ہی مشکل ضرور ہے۔۔راہی صاحب ہماری ادبی، ثقافتی ،سماجی، اورسیاسی تاریخ کے شاید سب بڑے عینی گواہ تھے اور انہوں نے سبھی نشیب وفراز اپنی آنکھوں سیدیکھے تھے ،اس حوالے سے فی الوقت ان کا کوئی ایسا دوسرا ثانی یا سینر دور دور تک نظر نہیں آتا جو اس قدر ہمہ جہت شخصیت کا مالک رہا ہو‘‘۔انہوں نے مزید کہاکہ ’’راہی صاحب اعلی پایہ کے انشاء پرداز ، قابل قدر محقق و نقاد اور غزل گو توضرور تھے لیکن کشمیری نظم کو جن بلندیوں سے انہوں نے آشناء کیا ،وہاں وہ فی الحال اکیلے ہی کھڑے نظر آتے ہیں‘‘۔ظفراقبال منہاس نے مرحوم کی جنت نشینی اور مرحوم کے جملہ خانوادے خاص کر اْن کی بیٹی محترمہ نگہت نوشین (سابق ایڈیٹر شعبہ کشمیری کلچرل آکادمی) سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔