ہر شخص کے لئے عدالت پہنچنا ممکن نہیں انتظامیہ لوگوں کے درپیش مسائل کا ازالہ کرنے کی کوشیش کرے: عوام
ندیم اقبال کٹوچ
رام بن// جہاں ایک طرف ضلع رام بن کے اندر موجودہ وقت میں تعمیر و ترقی کا دور عروج پر ہے یہاں مختلف مقامات پر مختلف اقسام کے ترقیاتی پروجیکٹوں کا کام چل رہا ہے جہاں دوسری طرف اِن کاموں کے چلتے ضلع رام بن کے کءمقامات پر انسانی زندگی متاثر ہو رہی ہے پروجیکٹوں کے کام کے چلتے ہیں کئی رہائشی مکانات تباہ و برباد ہو گئے ہیں کہیں لوگوں کی زمین تباہ و برباد ہو گئی کئی مال مویشی مر گئے اور جب لوگ اپنے درپیش مسائل کو لے کر ضلع انتظامیہ کے پاس پہنچتے ہیں تو ان کے مسائل کو ازالہ کرنے کی بالکل بھی کوشش نہیں کی جاتی بلکہ انہیں مایوس ہو کر لوٹنا پڑتا ہے۔ جس کے بعد چند لوگوں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا اور انصاف حاصل کرنے کی کوشش کی لیکن بد قسمتی کی بات ہے کہ ہر انسان انصاف کے لئے عدالت نہیں پہنچتا اور انتظامیہ لوگوں کے درپیش مسائل کا ازالہ کرنے کے کسی بھی قسم کی کوشش نہیں کر رہے اور لوگوں کے مسائل مسلسل برقرار ہیں جہاں سرینگرجموں قومی شاہرہ کو فور لین بنانے والی کمپنی گیمن انڈیا کا کام چل رہا ہے اور ان کے ملبہ جمع کرنے کے مقام پر جوکہ ہوٹل ڈیم ڈیم ویو پیڑہا کے پاس میں ہے جس ڈمپنگ سے چند رہائشی مکانوں کو نقصان پہنچ رہا تھا اور ان لوگوں نے گزشتہ سال مارچ ماہ میں ضلع انتظامیہ رام بن کے نوٹس میں اس بات کو لایا کہ ڈمپنگ سے رہائشی مکانات کو نقصان پہنچ رہا ہے لیکن اس پر کسی قسم کا سنجیدہ نوٹس لیا لیا گیا جس کے بعد لوگوں کی مشکلات مسلسل جاری رہیں اور گزشتہ سال اگست کے مہینے میں لوگوں نے ایک بار پھر ضلع انتظامیہ کو یاد دلایا ان کی مشکلات کا حل نہ کیا گیا ہے اور لوگ ابھی بھی مشکلات کا سامبا کر رہے ہیں لیکن اس کے بعد بھی انتظامیہ کے رویے میں کسی قسم کا بدلاو دیکھنے کو نہ ملا اور لوگوں کی مشکلات مسلسل برقرار رہیں جس کے بعد لوگوں کی امید ضلع انتظامیہ سے ختم ہوگی اور لوگوں نے مجبور ہوکر عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا اور انصاف کی مانگ کی جس کے بعد عدالت کی جانب سے ایک حکم نامہ جاری کیا گیا جس میں تحریری شکل میں بیڑا کے مقام پر ہوٹل ڈیم ویو کے قریب ہونے والے ڈمپنگ پر روک لگانے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں جہاں اس بات سے یہ چیز صاف عیاں ہے کہ ضلع انتظامیہ عوامی مسائل کو حل کرنے میں پوری طرح سے ناکام ہو کر رہ گئی ہے لوگوں کی مشکلات میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے اور لوگ مجبور ہو کر عدالت کا راستہ اختیار کر رہیں ہیں اور یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ہر شخص عدالت نہیں پہنچ پاتا کہیں اقتصادی حالت تو کہیں دیگر مسائل عدالت پہنچنے کی راہ میں رکاوٹ بنتے ہیں اب دلچسپ بات یہ ہے کہ ضلع انتظامیہ عوامی مسائل کو حل کرنے میں دلچسپی کیوں نہیں لے رہی کیا عوامی مسائل حل کرنا ان کے اختیارات سے باہر ہے یا پھر بات پردے کے پیچھے کی ہے یہ دیکھنا کافی دلچسپ بات ہے کہ آخر وہ انتظامیہ جو عوامی مسائل کا ازالہ کرنے کی ذمہ واری لئے ہوئے سرکاری دفاتر میں بیٹھے ہیں لیکن پھر عوامی مسائل کو حل کرنے کی کوئی بھی کوشش نہیں کر رہے اس سب کے پیچھے کیا راز ہے کیا وہ ان کرسیوں پر بیٹھ کر جھوٹے دعوے اور کھوکھلے وعدے کر رہے ہیں یا پھر حقیقی معنوں میں وہ لوگوں کی مشکلات کا ازالہ کر رہے ہیں لیکن لوگوں کا عدالت کا رخ کرنے سے یہ بات صاف عیاں ہے کہ ضلع رام بن کے اندر لوگ اس وقت کہیں طرح کی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں لیکن انتظامیہ کی جانب سے لوگوں کی مشکلات کا ازالہ کرنے کی کوئی بھی کوشش نہیں کی جا رہی ہے اس لیے ریاستی گورنر انتظامیہ سے لوگوں نے یہ اپیل کی ہے کہ اگرچہ ایک طرف ترقیاتی کام چل رہے ہیں وہیں دوسری جانب عوامی مسائل کا بھی ازالہ کیا جانا چاہیے تاکہ ایسا نہ ہو کہ اس کام کے چلتے سینکڑوں کنبوں کا آشیانہ اجاڑ کر انہیں کھلے آسمان تلے زندگی بسر کرنے پر مجبور کر رہے ہیں ہزاروں لوگوں کا ذرائع آمدن بگاڑکر انہیں بے روزگار کر رہے ہیں جس سے کہ ضلع رام بن کے اندر انسانی زندگی درہم برہم ہو کر رہ گئی ہے اور انتظامیہ ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھے ان لوگوں کے درپیش مسائل کا تماشہ دیکھ رہی ہے جو کی افسوسناک بات ہے کہ جس انتظامیہ کو عوامی مسائل کا ازالہ کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے وہ ان لوگوں کے مسائل کو نظر انداز کر کے عوامی مسائل کا تماشہ دیکھ رہی ہے