یواین آئی
جموںپولیس ذرائع کے مطابق حالیہ جموں گرینیڈ دھماکے میں مبینہ طور پر ملوث گرفتار شدہ ایک کشمیری طالب علم ‘بالغ’ ہے اور اس سلسلے میں عدالت میں اس کی ہڈی کی جانچ کی رپورٹ پیش کی جائے گی۔واضح رہے کہ جموں گرینیڈ دھماکے میں گرفتار کشمیری طالب علم یاسر جاوید کو نابالغ بتایا جارہا تھا۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ ہڈی کی جانچ کی رپورٹ کے مطابق جموں گرینیڈ دھماکے میں ملوث یاسر جاوید بٹ عرف چھوٹو کی عمر 19سال ہے اور اس سلسلے میں عدالت میں بہت جلد میڈیکل رپورٹ پیش کرکے اس کو حراست میں لینے کے لیے درخواست کی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ یاسر نے تفتیش کے دوران دعویٰ کیا کہ وہ برٹش کانونٹ اسکول یاری پورہ کولگام میں زیر تعلیم تھا وہاں اس کی عمر کے بارے میں کوئی ٹھوس ثبوت نہیں تھا لہذا ڈاکٹروں کی ایک ٹیم تشکیل دی گئی تاکہ اس کی صحیح عمر معلوم کی جاسکے۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کی ٹیم نے اُس کو بالغ قراردیا ہے۔اس سے قبل جووینائل جسٹس بورڑ نے ہدایات جاری کی تھیں کہ قصوروار کوتین دنوں کے لئے آر ایس پورہ میں واقع اوبزرویشن ہوم منتقل کیا جائے اور تحقیقاتی افسر سے ہدایات کی تھی کہ وہ تحقیقات میں سرعت لائیں۔قابل ذکر ہے کہ گذشتہ ہفتے ذرائع نے یو این آئی کو بتایا کہ جموں گرینیڈ دھماکے کے سلسلے میں گرفتار شدہ کشمیری طالب علم کا کوئی سابقہ مجرمانہ ریکارڑ نہیں ہے اور نہ ہی وہ کسی جنگجو تنظیم کے ساتھ وابستہ ہے بلکہ اس کو ایسا کرنے کے لئے پیسوں کا لالچ دیا گیا تھا۔ذرائع نے تفتیش کاروں کے حوالے سے بتایا تھا کہ یاسر جاوید بٹ نامی اس طالب علم کو حزب المجاہدین کے ضلع کمانڈر کولگام نے یہ کام کرنے کے لئے دس ہزار روپیے دیئے تھے۔بتادیں کہ جموں کے بس اڈے میں گذشتہ جمعرات کو ہوئے گرینیڈ دھماکے میں ایک غیر ریاستی نوجوان سمیت 2 افراد ہلاک جبکہ دیگر 31افراد زخمی ہوئے تھے۔ سبھی زخمیوں کو گورنمنٹ میڈیکل کالج و اسپتال جموں میں داخل کرایا گیا تھا۔ گرینیڈ دھماکے کی وجہ سے بس اڈے میں کھڑی کچھ گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا تھا۔