یو این آئی
واشنگٹن دہشت گردی کے مسئلے پر بڑھتے عالمی دبا¶ کے درمیان پاکستان نے امریکہ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ تمام دہشت گردوں کے خلاف سخت کاروائی کرے گا اور ہندوستان کے ساتھ کشیدگی کم کرنے کی سمت میں قدم اٹھائے گا۔ پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کے ساتھ گزشتہ روزفون پر گفت و شنید کر کے دوران اس بات کی یقین دہانی کرائی ۔ مسٹر بولٹن نے ٹویٹ کیا“پاکستان سے آپریٹ ہونے والے جیش محمد اور دیگر دہشت گرد گروہوں کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے کے لئے پاکستانی وزیر خارجہ قریشی کے ساتھ بات کی، ایف ایم (مسٹر قریشی) نے مجھے یقین دلایا کہ پاکستان سبھی دہشت گردوں کے ساتھ سختی کے ساتھ نپٹے گا اور ہندوستان کے ساتھ کشیدگی کو کم کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے گا ”۔دلچسپ بات یہ ہے کہ مسٹر بولٹن کی مسٹر قریشی کے درمیان بات چیت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کے تعلق سے امریکہ، برطانیہ اور فرانس کی جانب سے تجویز پیش کی جانی ہے ۔ اس درمیان ہندستان کے خارجہ سیکریٹری وجے گوکھلے پیر سے ہی اپنے تین روزہ سرکاری دورے پر یہاں ہیں اور سکیورٹی اداروں میں امریکی اعلی ٰ حکام کے ساتھ بات چیت کا دور بھی جاری ہے ،پہلے ہی روز انہوں نے امریکی وزیر خارجہ ایم پومپیو سے ملاقات کی اور دہشت گردی کے مسئلے پر پاکستان کی جانب سے کی جا رہی کارروائیوں کے تعلق سے ان کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان رابرٹ پلادینو نے کہا“مسٹر پومپیو اور مسٹر گوکھلے نے پلوامہ حملے کے لئے ذمہ دار لوگوں کو انصاف کے دائرے میں لانے اور پاکستان سے اس کی زمین پر کام کرنے والے دہشت گرد گرو ہوں کے خلاف سخت کاروائی کرنے کی اہمیت پر گفت و شنید کی ۔ اس دوران پاکستان کی وزارت خارجہ نے گزشتہ روز جاری ایک بیان میں کہا کہ ٹیلیفونک مذاکرات کے دوران، مسٹر قریشی نے مسٹر بولٹن کو مطلع کیا کہ اسلام آباد علاقے میں ‘امن اور استحکام کا متمنی ھے ’بیان کے مطابق مسٹر قریشی نے مسٹر بولٹن کوپاکستان کی طرف سے ہندسوستان کے ساتھ کشیدگی کم کرنے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں بھی ا طلاع دی۔ غور طلب ہے کہ 14 فروری کو جموں و کشمیر کے پلوامہ میں پاکستان کے جیش محمد کے ایک خود کش حملے میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے 44 جوان شہید ہونے کے بعد سے علاقے میں کشیدگی بڑھ گئی ہے ۔ ہندستانی فضائیہ نے 26 فروری کو پاکستان کے بالاکوٹ میں جیش محمد کے سب سے بڑے تربیتی کیمپ کو نشانہ بناتے ہوئے جوابی کارروائی کی ، دوسرے روز پاکستانی فضائیہ نے ہندوستان کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، لیکن ہندوستانی فضائیہ نے اس کی کوششوں کو ناکام بنا دیا۔ وزات خارجہ کے بیان کے مطابق “ مسٹر پومپیو اور مسڑ گھوکھلے نے اس بات پر ا تفاق کا اظہار کیا کہ جو لوگ کسی بھی صورت میں دہشت گردی کی حمایت کرتے ہیں انہیں جواب دہ ٹھہرا یا جانا چاہے ۔غیر ملکی اور اسٹریٹجک معاملات میں دونوں نمائندوں نے افغانستان اور ہندوستان ۔ بحر الکاہل کے علاقے میں تعاون سمیت باہمی مفاد کے دیگر مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا اور اس سلسلے میں مل کر کام کرنے پر اتفاق ظاہر کیا ۔دریں اثنا میڈیا رپورٹس کے مطابق مسٹر پومپیو نے یہ بھی امید ظاہر کی کہ ہندوستان مادرو حکومت سے تیل نہیں خرید کر وینزویلا میں امریکی کوششوں کی حمایت کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے ہندستان ایران میں ہماری کوششوں کا ناقابل یقین حد تک حمایت کرتا رہا ہے ، مجھے یقین ہے کہ وہ وینزویلا کے لوگوں کے ممکن خطرے کو بھی سمجھتا ہے ۔