سنگبازوں کوعام معافی کیوں؟

0
0

بھاجپااقتدار کی خاطر کسی بھی حد تک جاسکتی ہے:ہرشدیوسنگھ
یواین آئی

جموں؍؍جموں وکشمیر نیشنل پنتھرس پارٹی نے جمعہ کے روز یہاں ریاستی حکومت کے وادی میں سنگ بازوں کو عام معافی دینے کے اعلان کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ پارٹی کے چیئرمین ہرش دیو سنگھ نے الزام لگایا کہ سنگ بازوں کو معافی دینے کے اعلان سے علیحدگی پسندوں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ انہوں نے بی جے پی کی شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ پارٹی اقتدار کی خاطر کسی بھی حد تک جاسکتی ہے۔ ہرش دیو سنگھ کی قیادت میں جمعہ کی صبح پنتھرس پارٹی کے درجنوں کارکن سڑکوں پر نکل آئے اور ریاستی و مرکزی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی شروع کی۔ احتجاجیوں نے ’بی جے پی ہائے ہائے، مرکزی سرکار ہائے ہائے۔ مخلوط سرکار ہائے ہائے۔ کشمیری پنڈتوں کے لئے الگ ٹاون شپ کی تعمیر کرو، تعمیر کرو۔ علیحدگی پسندوں کے سامنے گھٹنے ٹیکنا بند کرو، بندکرو۔ دھوکہ دڑی کی سیاسی نہیں چلے گی، نہیں چلے گی۔ کشمیر میں پتھر بازوں کو رہا کرنا بند کرو، بند کرو۔ بھارت ماتا کی جے‘ جیسے نعرے لگائے۔ بعد میں پارٹی چیئرمین نے وہاں موجود نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت نے 4500 پتھر بازوں کی رہائی کا حکم جاری کرکے اپنے ہی نعرے کی توہین کی ہے۔ انہوں نے کہا ’بی جے پی نے ایک بار پھر یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ اقتدار کی خاطر کسی بھی حد تک جاسکتی ہے۔ علیحدگی پسندوں کی حوصلہ افزائی کے لئے جو فیصلے لئے گئے ہیں، ان کی پنتھرس پارٹی کڑی الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ آپ نے کشمیری پنڈتوں کے لئے الگ ٹاون شپ کی تعمیر کے منصوبے کو علیحدگی پسندوں کے دباؤ میں ڈمپ کردیا اور 4500 پتھر بازوں کی رہائی کا حکم نامہ جاری کرکے اپنے ہی نعرے کی توہین کی ہے‘۔ ہرش دیو سنگھ نے کہا کہ ریاست میں اقتدار حاصل کرنے سے قبل بی جے پی پتھر بازوں کو ملک سے غداری کے مقدمات میں جیل میں ڈالنے کی وکالت کرتی تھی۔ انہوں نے کہا ’یہی بی جے پی 2009 اور 2010 میں یہ کہتی تھی کہ پتھر بازوں کو اس وقت کی سرکار نے رہا کرکے ملک کے ساتھ غداری کی ہے۔ یہ کہا جاتا تھا کہ یہ پتھر باز جنگجوؤں کے حامی ہیں اور ان کو محاصرے کے دوران بچانے کے لئے پتھر بازی کرتے ہیں۔ یہ پارٹی پتھر بازوں کے خلاف ملک سے غداری کے مقدمات درج کرنے کی وکالت کرتی تھی۔ آج اسی پارٹی نے ایک حکم نامہ جاری کرکے ہزاروں کی تعداد میں پتھر بازوں کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ جہاں کشمیر میں علیحدگی پسندوں کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے، وہیں جموں کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا جارہا ہے‘۔ پنتھرس پارٹی چیئرمین نے کہا کہ بی جے پی نے علیحدگی پسند حامی ایجنڈا اختیار کیا ہے اور اسے اقتدار میں بنے رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا ’مذاکرات کار کے آنے کے بعد جموں کی بہبودی سے متعلق کوئی بھی فیصلہ سامنے نہیں آیا ہے۔ سرکار کا یہ رویہ ناقابل برداشت ہے۔ ہم کہنا چاہتے ہیں کہ آپ کی جانب سے علیحدگی پسند حامی ایجنڈا اختیار کرنے سے ملک کے تمام قوم پرست شہریوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ آپ کو اقتدار میں بنے رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ آپ نے ثابت کردیا ہے کہ آپ اقتدار میں بنے رہنے کے قابل نہیں ہیں‘۔ قابل ذکر ہے کہ پی ڈی پی اور بی جے پی کی مخلوط حکومت نے جمعرات کو وادی میں نوجوانوں کے دل جیتنے کی غرض سے سنگ بازوں کو عام معافی دینے کا اعلان کیا۔ تاہم یہ ’عام معافی‘ یا ’ایمنسٹی‘ صرف ایسے سنگ بازوں کے لئے ہیں جن کے خلاف پولیس تھانوں میں ایک سے زیادہ مرتبہ ایف آئی آردرج نہیں ہوئی ہے۔ اس عام معافی کے تحت سنگ بازی کی وجہ سے پہلی بار جیل جانے والے نوجوانوں کے خلاف درج ایف آئی آرز واپس لے لی جائیں گی۔ سنگ بازوں کو عام معافی دینے کا اعلان مرکزی سرکار کے ’کشمیر نمائندے‘ دنیشور شرما کی سفارش پر کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اس پالیسی سے قریب 4500 نوجوانوں کو راحت ملے گی۔ انہوں نے بتایا ’اگرچہ کشمیر میں سنگ بازی کے واقعات کے سلسلے میں ہزاروں ایف آئی آرز درج ہیں، تاہم اس ایمنسٹی سے سنگ بازی کا پہلی بار ارتکاب کرنے والے نوجوانوںکو راحت ملے گی‘۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا