پلوامہ حملے پر کل جماعتی میٹنگ طلب کرے حکومت

0
60

مودی نے رافیل سودے پر اعلیٰ سطح کی کمیٹی کی رپورٹ کو نظر انداز کیا:کانگریس
یواین آئی

نئی دہلیکانگریس نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر فوجی کارروائی کی سیاست کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ پلوامہ دہشت گردانہ حملے کے بعد ملک کی سلامتی سے متعلق مسائل پر حکومت کو کل جماعتی میٹنگ طلب کرنی چاہئے ۔کانگریس کے سینئر لیڈر اے کے انٹونی نے منگل کے روز پارٹی ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہ پریس کانفرنس میں الزام لگایا کہ بی جے پی قومی سلامتی کے مسائل پر سیاست کر رہی ہے ۔ بی جے پی کے صدر امت شاہ پاکستان کے بالاکوٹ میں دہشت گردی کے ٹھکانوں پر کئے گئے فضائی حملوں میں مارے گئے دہشت گردوں کی تعداد بتا رہے ہیں جبکہ اس حملے کو انجام دینے والی فضائیہ کے سربراہ کا واضح کہنا ہے اس کا کام نشانے پر حملہ کرنا ہے اور نشانے میں ہلاک ہونے والوں کی گنتی کرنا نہیں۔ مسٹر انٹونی نے کہا کہ مودی حکومت میں کچھ بھی ٹھیک نہیں چل رہا ہے ۔ ترقی پسند اتحاد کی حکومت کے وقت ملک کے وزیر دفاع کے طور پر انہوں نے جب بھی دفاعی مسائل پر میڈیا سے بات کی تھی تو اس میں کبھی بھی اور کہیں بھی سیاست کو شامل ہونے نہیں دیا۔ دفاعی امور کی معلومات صرف سرکاری ترجمان دیتے تھے لیکن آج بی جے پی کے صدر خود بتا رہے ہیں کہ بالاکوٹ میں ڈھائی سو دہشت گرد مارے گئے جبکہ یہ اعداد و شمار ملک کو فوجی یا سرکاری ذرائع سے نہیں ملے ہیں۔ سرکاری طور پر اس کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دی گئی ہے ، تو پھر بی جے پی صدر کو یہ اعداد و شمار کہاں سے ملے ؟ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے خصوصی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے بہادر فوجی ساتوں دن اور چوبیس گھنٹے ناقابل رسائی علاقوں میں رہ کر ملک کی حفاظت کرنے میں لگے رہتے ہیں۔ ملک کی سلامتی سے متعلق اس نظام کو اسی کے مطابق کام کرنے دینا چاہئے اور اس کو سیاست میں گھسیٹ کر دہشت گردی کو پناہ دینے والے پاکستان کو کسی طرح کا کوئی موقع نہیں دیا جانا چاہئے ۔سابق وزیر دفاع نے کہا کہ مسٹر مودی کو پلوامہ کے حملے کے بعد کل جماعتی میٹنگ بلانی چاہیے تھی لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا، اس لئے وزیر اعظم کو فوری طورپر کل جماعتی میٹنگ بلانی چاہئے اور قومی سلامتی کے معاملے پر سب کو آگاہ کر نا چاہئے ۔کانگریس نے رافیل سودے کے سلسلے میں وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے ) حکومت نے ان طیاروں کی خریداری کے عمل پر اعلی سطح کی تین رکنی کمیٹی قائم کی تھی لیکن مودی حکومت نے اس کی رپورٹ کو نظر انداز کر کے اس سودے کا معاہدہ کیا۔کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر دفاع اے کے انٹونی نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں منگل کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر سبرامنیم سوامی اور یشونت سنہا جیسے لیڈروں کی رافیل سودے پر کی گئی تنقید کے بعد یوپی اے حکومت نے یہ کمیٹی تشکیل دی تھی اور کمیٹی نے تین مارچ 2015 کو اپنی رپورٹ حکومت کو سونپ دی تھی۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم ملک بھر میں گھوم گھوم کر رافیل سودے کے سلسلے میں غلط بیانی کر رہے ہیں۔ مسٹر مودی لوگوں کو غلط معلومات دے کر کانگریس پر الزام لگا رہے ہیں کہ کمیشن کھانے کے لئے رافیل کے سودے میں تاخیر کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر مودی کا یہ الزام غلط ہے اور اس میں کوئی سچائی نہیں ہے ۔ کانگریس لیڈر نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے اس رپورٹ کی سفارشات پر توجہ نہیں دی۔ رپورٹ پر نہ تو وزارت دفاع نے توجہ دی اور نہ ہی دفاعی امور کی کابینہ کمیٹی نے اس پر غور کیا۔ رپورٹ کو مکمل طور پر نظر انداز کر کے رافیل سودے کو آگے بڑھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹ کو مسترد کرنا یا قبول کرنا حکومت کے اختیار کا موضوع ہے لیکن رپورٹ کو دیکھنا اس کی ذمہ داری تھی۔ رپورٹ پر نہ حکومت نے توجہ دی اور نہ ہی وزارت دفاع نے اس کا نوٹس لیا۔سابق وزیر دفاع نے کہا کہ مودی حکومت نے رافیل سودے میں من مانی کرکے ملک کے مفاد کو نظر انداز کیا ہے اور اس پر مسٹر مودی کو ملک کے عوام کو جواب دینا چاہئے ۔ مسٹر انٹونی نے کہا کہ ان کا سوال رافیل سے متعلق کمیٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر ہے اور وزیر اعظم کو ملک کے عوام کو اس کا جواب دینا چاہئے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا