بھارت نے کشمیر میں دہشت گردی کے متاثرین کی حالت زار کو

0
0

ظاہر کرنے والے اقوام متحدہ انسانی حقوقی کمیشن کے اقدام کا خیرمقدم کیا
ایم این این
نئی دہلی؍؍پہلی بار، کشمیر سے سرحد پار دہشت گردی کے متاثرین نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) کے ایک پروگرام سے خطاب کیا، جس کا ہندوستان نے گرمجوشی سے خیر مقدم کیا ہے۔ تسلیمہ اور شعیب نے دہشت گردی کے شکار بالخصوص کشمیری خواتین کی مشکلات کو اجاگر کیا۔ اقوام متحدہ کی انسان حقوق کمیشن کے اجلاس کی سائیڈ لائن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تسلیمہ نے اس حقیقت پر روشنی ڈالی کہ ‘ ہمیں نظر انداز کیا جاتا ہے’ اور مزید کہا، ‘میں نے بہت سے قریبی خاندان کے افراد کو دہشت گردوں کے ہاتھوں بے دردی سے ذبح ہوتے دیکھا ہے۔تسلیمہ اور شعیب دونوں نے مقامی سطح پر دہشت گردی کے متعدد متاثرین کی صورتحال کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ شعیب نے کہا کہ ایک متاثرہ خاتون کے لیے استحصال کے بارے میں بات کرنا زیادہ مشکل ہے۔ ‘میرے خاندان کی طرح، وادی نے تین دہائیوں میں ہزاروں معصوم جانوں کو دہشت گردی کے ہاتھوں قربان ہوتے دیکھا ہے۔ دہشت گردوں نے شعیب کے والد کو قتل کیا۔ انہوں نے کہا: ‘سرحد پار دہشت گردی کا شکار ہونے والے افراد کے لواحقین اب بھی دھمکیوں اور خوف میں مبتلا ہیں۔ مجھے پختہ یقین ہے کہ عالمی برادری ان مشکلات سے نمٹ سکتی ہے۔ اس د وران متاثرین کی حالت زار پر مبنی فلم بھی دکھائی گئی۔وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے اس پیشرفت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا، ‘ہم دہشت گردی کے بارے میں اس طرح سے بہت لاتعلقی سے بات کرتے ہیں، میرے خیال میں متاثرین کو براہ راست سننے سے فرق پڑتا ہے اور یہ ایک اچھا قدم ہے کہ کونسل دہشت گردی کا نشانہ بننے والوں کوبراہ راست سن سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا، میں ابھی بیان نہیں کر سکتا کہ اس کے کیا اثرات ہوں گے، لیکن یہ ضروری ہے کہ اس مسئلے کو انسانی چہرہ دیا جائے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا