’اس بارے میں حکومت بتائے گی‘

0
0

فضائیہ نے اپنا ہدف پورا کیاہلاکتوں کی گنتی کرنا ہمارا کام نہیں:دھنوا

یواین آئی

کویمبٹورفضائیہ کے سربراہ بی ایس دھنوا نے پاکستان کے بالا کوٹ پر فضائی کارروائی پر پیر کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ ہدف کو پورا کیا گیا ہے اور فضائیہ کا کام ہلاکتوں کی گنتی کرنا نہیں ہے ۔فضائیہ کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ اگر جنگلات میں بم گرائے گئے ہوتے تو پاکستان جوابی کارروائی کیوں کرتا۔مسٹر دھنوا نے میڈیا سے کہا“فضائیہ کے پاس اس کارروائی میں ہلاک ہوئے لوگوں کی تعداد کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔اس بارے میں حکومت بتائے گی۔ہم ہلاک شدگان کی گنتی نہیں کرتے ،ہم نے اپنا ہدف پورا کیا یا نہیں ہم اس کی معلومات رکھتے ہیں۔” انہوں نے کہا کہ اگر ہدف پر نشانہ نہیں ہوتا تو پھر خارجہ سکریٹری اس پر سرکاری بیان کیوں جاری کرتے ۔اگر جنگل میں بم گرائے ہوتے تو خارجہ سکریٹری اس پر بیان کیوں دیتے اور پاکستان جوابی کارروائی کیوں کرتا۔پاکستان کے بالا کوٹ میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنائے جانے سے انکار کئے جانے پر مسٹر دھنوا نے کہا اگر ہم نے اپنے ہدف پر نشانہ لگانے کا منصوبہ بنایا تھا تو اس پر حملہ بھی کیا ہے ۔”مسٹر دھنوا نے پاکستان کی فضائی کارروائی کا جواب دینے کے لئے مگ 21بائسن کا استعمال کئے جانے پر کہا“یہ بہتر طیارہ ہے ،اس کا رڈار بہتر ہے ،اس میں ہوا سے ہوا میں مار کرنے کی صلاحیت ہے ۔”انہوں نے 21مگ بائسن کی اس کارروائی میں استعمال کے سلسلے میں کہا،“جب اس طرح کی صورت حال آتی ہے تو ہر قسم کے جنگی طیاروں کو استعمال میں لایا جاتا ہے ۔یہ منصوبہ بند آپریشن نہیں تھا۔”ونگ کمانڈر ابھینندن ورتمان کے پھر سے طیارہ اڑائے جانے کے سوال پرمسٹر دھنوا نے کہا،“یہ ان کی میڈیکل فٹ نیس پر منحصر کرے گا کہ وہ دوبارہ جنگی طیارہ اڑ پائیں گے یا نہیں۔”پاکستان کے ایک ایف -16طیارے کو مار گرائے جانے کی اطلاع دیتے ہوئے فضائیہ کے سربراہ نے کہا کہ ایف -16میزائل کے باقیات ملے ہیں اور پاکستان نے یقینی طورپر اس میزائل کا استعمال کیاہے ۔ہندوستانی فضائیہ کے چیف ایئر مارشل بیریندر سنگھ دھنوا نے پیر کو کہا کہ فضائیہ کے پائلٹ ونگ کمانڈر ابھینندن ورتمان کا پھر سے اڑان بھرنا ان کی فٹنس پر منحصر ہے ۔ ابھینندن 27 فروری کو پاکستان کے جنگی طیاروں کا تعاقب کرنے کے دوران اپنے طیارہ مگ کے حادثے کا شکار ہوجانے کے سبب وہ پیراشوٹ سے پاک مقبوضہ کشمیر میں اتر گئے تھے ۔ یہاں انھیں حراست میں لے لیا گیا تھا۔بعد ازاں ابھینندن کو پاکستان نے رہا کر دیا ۔ مسٹر دھنوانے ایک تقریب میں حصہ لینے کے بعد صحافیوں سے کہا کہ ابھینندن اگر جمسانی طور پر صحت مند رہے تو وہ پھر اڑان بھر سکیں گے ۔ اس تقریب میں صدر رام ناتھ کووند نے فضائیہ کے اسٹیشن حکیم پیٹ اور پانچ بیس رپیئر ڈپو کو پریسیڈنسیل کلرس انعام سے نوازا۔ فضائیہ کے سربراہ نے کہا،‘ طیارہ سے کودنے کے بعد ان کا میڈیکل ٹیسٹ جاری ہے ، انھیں جو کچھ بھی علاج کی ضرورت ہوگی، وہ مہیا کرائی جائے گا’۔ انہوں نے کہا،‘ ہمیں جب ان کی میڈیکل فٹنس رپورٹ مل جائے گی تب یہ طے ہو گا کہ وہ جنگی طیارے کے کاکپٹ میں جائیں گے یا نہیں۔ ان کے طبی جانچ اور جسمانی فٹنس کے بعد ہی پتہ چل پائے گا کہ وہ پھر سے اڑان بھر سکیں گے یا نہیں’۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا