یو این آئی
واشنگٹن// امریکہ میں وسط مدتی انتخابات سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن کی مقبولیت کا گراف نیچے آگیا ہے، 60 فیصد امریکی صدر کی پالیسیوں سے ناخوش ہیں۔ ٹی وی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں وسط مدتی انتخابات میں صرف چند ہفتے ہی باقی ہیں تاہم اس سے قبل ہی امریکی صدر جو بائیڈن کی مقبولیت کا گراف نیچے آگیا ہے اور 60 فیصد امریکی ان کی پالیسیوں سے نالاں ہیں۔ ایک سروے میں 40 فیصد امریکی شہریوں نے ہی جو بائیڈن کی کارکردی کو سراہا اور اسے امریکہ کے مفاد میں قرار دیا ہے جب کہ 60 فیصد امریکی نے صدر کی کارکردگی پر اپنے عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ ملک کی اکثریت بڑھتی مہنگائی، معیشت اور سرحدی معاملات سے متعلق صدر بائیڈن کی پالیسیوں سے ناخوش دکھائی دیتے ہیں۔امریکہ میں 8 نومبر کو وسط مدتی الیکشن ہوں گے جس میں 35 سینیٹرز سمیت ارکان کانگریس کا انتخاب کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ امریکہ میں آئندہ ماہ 8 نومبر کو ہونے والے وسط مدتی انتخابات میں وفاقی حکام نے ووٹرز پر بیرونی ممالک کے اثر انداز ہونے کی کوششوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے اور اس حوالے سے متعلقہ حکام کو خبردار کردیا گیا ہے۔ وسط مدتی انتخابات کے حوالے سے امریکی انتظامیہ روس، چین اور ایران کے خلاف ہائی الرٹ پر ہے، جب کہ ڈائریکٹر ہوم لینڈ سیکیورٹی کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال 2020 کے صدارتی انتخابات سے بھی زیادہ پیچیدہ ہے۔