کشمیر میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا۰ایل جی سنہا،محبوبہ اورعمرنے حملے کی مذمت کی
یواین آئی
سرینگر؍؍جنوبی ضلع پلوامہ کے پنگلنہ گاوں میں مشتبہ جنگجووں نے پولیس اور سی آر پی ایف کی مشترکہ گشتی پارٹی پر گھات لگا کر حملہ کیا جس کے نتیجے میں دو اہلکار شدید طورپر زخمی ہوئے جن میں سے بعد میں ایک ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا۔معلوم ہوا ہے کہ حملے کے بعد سیکورٹی فورسز نے ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی۔پلوامہ حملے کے پیش نظروادی کے قرب و جوار بالخصوص حساس اضلاع میں سیکورٹی بندوبست کو مزید سخت کر دیا گیا ہے جبکہ موٹر سائیکلوں کی ضبطی کا سلسلہ بھی شروع کیا گیا ہے۔جموں و کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے پلوامہ حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پلوامہ میں سیکورٹی فورسز پر ہوئے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔اطلاعات کے مطابق جنوبی ضلع پلوامہ کے پنگلنہ گاوں میں اتوار کے روز مشتبہ جنگجووں نے پولیس اور سیکورٹی فورسز پر گھات لگا کر حملہ کیا جس کے نتیجے میں دو اہلکار شدید طورپر زخمی ہوئے۔انہوں نے بتایا کہ زخمی اہلکاروں کو علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیاگیا تاہم ڈاکٹروں نے پولیس اہلکار کو مردہ قرار دیا جبکہ سی آر پی ایف اہلکار کی بھی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی فورسز نے پنگلنہ اور اس کے ملحقہ علاقوں کو محاصرے میں لے کر حملہ آوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کی۔دریں اثنا پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ پنگلنہ پلوامہ میں ملی ٹینٹوں نے پولیس اور سی آر پی ایف کی مشترکہ ٹیم پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو اہلکار زخمی ہوئے۔انہوں نے بتایا کہ گر چہ دونوں کو علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹروں نے پولیس اہلکار کو مردہ قراردیا۔اْن کے مطابق سیکورٹی فورسز نے ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لے لیا ہے۔آخری اطلاعات موصول ہونے تک علاقے میں تلاشی آپریشن جاری تھا۔پلوامہ حملے کے پیش نظروادی کے قرب و جوار بالخصوص حساس اضلاع میں سیکورٹی بندوبست کو مزید سخت کر دیا گیا ہے جبکہ موٹر سائیکلوں کی ضبطی کا سلسلہ بھی شروع کیا گیا ہے۔شہر میں جہاں ناکوں کے جال کو مزید توسیع دی گئی ہے وہیں حساس مقامات پر سیکورٹی کی نفری میں بھی اضافہ کیا گیا ہے اور انہیں مزید چوکنا بھی رکھا گیا ہے۔یو این آئی اردو کے ایک نامہ نگار نے مختلف علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد بتایا کہ سری نگرسمیت وادی کے باقی اضلاع میں سیکورٹی بندوبست کو مزید سخت کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بعض مقامات پر سیکورٹی فورسز اہلکار سکوٹر سواروں کو روک کر ان کے بیگوں کی تلاشی لے رہے تھے۔موصوف نامہ نگار نے کہا کہ سیکورٹی فورسز اہلکار مشکوک نظر آنے والے راہگیروں کو بھی روک کر ان کی جامہ تلاشی اور ان کے شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد انہیں اپنے اپنے منزلوں کی طرف جانے کی اجازت دیتے تھے۔ذرائع نے بتایا کہ شہر سری نگر میں سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے لوگوں پر نظر گزر رکھی جارہی ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر سیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لا کر راہگیروں اور گاڑیوں کی باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہیں۔دریں اثنا جنوبی کشمیر کے چار اضلاع شوپیاں، کولگام ، اننت ناگ اور پلوامہ میں بھی سیکورٹی فورسز کو مستعد رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سرگرم ملی ٹینٹوں اور ان کے معاونین کے خلاف پوری وادی میں بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کیا گیا ہے تاکہ امکانی حملوں کو رونما ہونے سے پہلے ہی ٹالا جاسکے۔ذرائع نے بتایا کہ پوری وادی میں سیکورٹی فورسز کو چوکس رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں تاکہ ملی ٹینٹوں کے منصوبوں کو ناکام بنایا جا سکے۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پلوامہ میں سیکورٹی فورسز پر ہوئے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔انہوں نے حملے کے دوران شہید ہوئے ایس پی او کو خراج عقیدت پیش کیا۔حملے کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یہ بزدلانہ حرکت ہے اور اس فعل میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔انہوں نے کہا: ‘میں شہید پولیس اہلکار کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کرتا ہوں’۔ایل جی نے حملے میں زخمی ہوئے سی آر پی ایف جوان کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی۔جموں و کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے پلوامہ حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ’پلوامہ میں ملی ٹینٹ حملے میں ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہوا ہے۔‘ان کا ٹویٹ میں مزید کہنا تھا: ’میں پلوامہ میں ہونے والے ملی ٹنٹ حملے جس میں ایس پی او جاں بحق ہوا، کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہوں اور اہلخانہ کی خدمت میں تعزیت پیش کرتا ہوں‘۔پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ’پلوامہ حملے میں ایس پی او کی ہلاکت کی خبر سن کر انتہائی صدمہ ہوا میں پسماندگان کی خدمت میں تعزیت پیش کرتی ہوں‘۔