غزل

0
0

ڈاکٹر ارم فاطمہ

راہِ قرآں پر چلو،پڑھتے رہو تفسیر بھی پڑھو
بے شک اس سے بنتی ہے بگڑی ہوئی تقدیر بھی
خوف چھوڑو، عدل اور انصاف کی خاطر اٹھو!
توڑ ڈالو آگے بڑھ کر، ظلم کی زنجیر بھی
یاد ماضی کی بھلا ، محفوظ رکھ کر کیا کروں؟
کیوں کروں میں یاد اس کو ؟،کیوں رکھوں تصویر بھی؟
زندگی گزری ہے جس کی کلفتوں کے درمیاں
ان کو دے گی زخم کیا؟ ،آلام کی شمشیر بھی؟
روح کو گرمائے، ایساعشق کا نغمہ سنوں
قلب کو زندہ کرے، ہو ایسی اک تقریر بھی
نام ہے میراارمؔ،شعر و ادب کا ہے جنوں
لکھتی ہوں تنقید، کرتی ہوں غزل تحریر بھی
09885640272

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا