ڈاکٹر شہناز گنائی نے میڈیکل کالج جموںمیں گولہ باری میں زخمی ہوئے محمد یونس کی مزج پرسی کی

0
0

کہا حدِ متارکہ پر رہنے والی عوام کےلئے جدید سہولیات سے لیس بنکرز کی جلد تعمیر کروائے جائیں
لازوال ڈیسک
جموںسابقہ ایم ایل سی ڈاکٹر شہناز گنائی نے ہند وپاک کے درمیان ہوئی حالیہ سرحدی گولہ باری میں شدید زخمی ہوئے محمد یونس نامی شخص جو جموں کے گورنمنٹ میڈیکل کالج میں زیرِ علاج ہے کی مزاج پُرسی کی۔ محتر مہ نے متاثر شخص کے ساتھ اظہارِ ہمدردی کرتے ہوئے اُس کے افرادِ خانہ کی اس حادثاتی موت پر گہرا دُکھ ظاہرکیا۔ اُنہوں نے کہا کہ وہ اس دُکھ کی گھڑی میں اُن کے ساتھ کھڑی ہیںنیز اس مُشکل وقت میں اپنی جانب سے ہر قسم کے مکمل تعاون کا یقین دلایا اور اُس کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔ اس دوران موصوفہ نے اُس کے صحیح طور علاج معالجے ، مُفت طبی امداداور انتہائی نگہداشت زون کے تحت صحت و سلامتی کے لئے ڈویژنل کمشنر جموں مسٹر سنجیو ورما اور میڈیکل کالج کی پرنسپل سے بھی بات چیت کی۔ غور طلب ہے کہ اس سرحدی گولہ باری میں متاثر شخص کے دو کمسن بچے اور بیوی جاں بحق ہوگئے تھے اور اس کی بائیں ٹانگ شدید طور زخمی ہوئی تھی جس کا میڈیکل کالج جموں میں آپریشن کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر گنائی نے ڈویژنل کمشنر سے کہا کہ وہ متاثر شخص کے ہلاک ہوئے افرادِ خانہ کے حق میں جلد ایکس گریشیا امداد جاری کریں اور اُس کی صحیح طو ر مفت طبی امداد بھی کروائیں۔ کمشنر موصوف نے سابق ایم۔ایل۔سی کو اس بات کی مکمل یقین دہانی کرائی کہ اس ضمن میں وہ از خود دھیان رکھیں گے۔ علاوہ ازیںمیڈیکل کالج کی پرنسپل نے بھی اپنے عملہ کی جانب سے متاثر شخص کی مکمل دیکھ ریکھ اور طبی امداد کا یقین دلایا۔ دریں اثناءڈاکٹر موصوفہ نے موقع سے ہی ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ سے بذریعہ فون بات کر کے اس شخص کی فوری امداد کی اپیل کی جس پر اُنہوں نے کہا کہ اس ضمن میں جلد ہی اس شخص کوتمام تر ممکن امداد فراہم کرائی جائے گی ۔ ترقیاتی کمشنر نے کہا کہ اس کی تیمار داری اورمیڈیکل کالج میں چل رہے اس کے علاج معالجے کا جائزہ لینے کی خاطر وہ ایک دو روز میں جموں جائیں گے اور اُسے مزید امداد بھی مہیا کروائیں گے۔ اس موقع پر اُنہوں نے ریاست کے اعلیٰ حُکام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ حدِ متارکہ پر رہنے والے افراد کے لئے جدید سہولیات سے لیس بنکرز کی جلد تعمیر کروائیں کیوں کہ ایسی ہنگامی صورتِ حال میں یہ افراد اپنے ضروری ساز و سامان اور مال مویشی کو چھوڑ کر کسی محفوظ مقام پر نقل کمانی نہیں کر سکتے۔ اُنہوں نے حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ عین سرحدی علاقوں میں رہنے والے اِن افراد کو ترجیحی بُنیادوں پر سپیشل روزگار پیکیج سے مستفید کرے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا