’نابرابری اور بھیدبھاﺅ ختم ‘

0
0

ریزرویشن پر کنٹرول لائن اور بین الاقوامی سرحد کا فرق ختم
یواین آئی

نئی دہلیحکومت نے جموں و کشمیر میں ریزرویشن کے سلسلے میں تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے کنٹرول لائن اور بین الاقوامی سرحد کا فرق ختم کرکے ڈیڑھ دہائی سے بھی زیادہ عرصے سے جاری نابرابری اور بھیدبھاو کو ختم کیا ہے۔ساتھ ہی اس نے دو دہائی سے بھی زیادہ مدت سے ملازمت میں ترقی میں ریزرویشن سے محروم اس ریاست کے شیڈولڈ کاسٹ اور شیڈولڈ ٹرائب کو اس فائدہ دینے کا راستہ صاف کیا ہے۔ جموں و کشمیر میں عام زمرہ کے اقتصادی طورپر کمزور لوگوں کو بھی ملک کے دیگر حصوں کی طر ح دس فیصد ریزرویشن کا فائدہ پہنچانے کے لئے قدم اٹھایا گیا ہے۔جموں و کشمیر میں بین الاقوامی سرحد سے ملحق علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو بھی پاکستانی فوج کی فائرنگ اور گولہ باری سے اتنی ہی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جتنا کنٹرول لائن کے قریب علاقے میں رہنے والے لوگوں کو۔ کنٹرول لائن سے چھ کلومیٹر کے دائرے میں رہنے والے پونچھ ، راجوری، کشمیر اور لداخ علاقے کے لوگوں کو سال2004 سے ان کی دشواریوں کے مدنظر رکھتے ہوئے ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں تین فیصد ریزرویشن کا فائدہ دیاجارہا تھا۔ جب کہ بین الاقوامی سرحد سے ملحق جموں ، سانبہ او رکٹھوعہ اضلا ع کے لوگوں کو گذشتہ ڈیڑھ دہائی سے اس سے محروم رکھا گیا تھا۔مرکزی کابینہ نے ریاستی حکومت سے متعلق تجاویز کو گذشتہ جمعرات کو منظوری دے کر بین الاقوامی سرحد سے ملحق علاقو ں میں رہنے والے لوگو ں کو بھی تین سو سے بھی زیادہ گاﺅ ں کے تین لاکھ سے بھی زیادہ لوگو ں کو فائدہ ملے گا۔ یہ التزام جمو ں و کشمیر ریزرویشن قانون 2004 میں ترمیم کے ذریعہ کیا گیا ہے جس کے لئے مرکزی حکومت فی الحال آرڈی ننس لائی ہے۔ ملازمت میں ریزرویشن سے متعلق آئین (جموں و کشمیر کے سلسلے میں) آرڈی ننس کا فائدہ ریاست کے گوجر اور بکروال فرقہ کے ساتھ ساتھ شیڈولڈکاسٹ اور شیڈولڈ ٹرائب کے تمام لوگو ں کو ملے گا۔ اس کا التزام سال 1995 میں آئین میں کئے گئے 77ویں ترمیم کے ذریعہ کیا گیاتھا لیکن سابقہ حکومتوں نے جموں و کشمیر میں نافذ نہیں کیا جس کی وجہ سے ریاست کے ان فرقوں کے لوگ اس فائدہ سے گذشتہ 24 سالوں سے محروم تھے۔اسی طرح حکومت کے عام زمرہ کے اقتصادی طورپر کمزور لوگو ں کے لئے سرکاری ملازمتوں اور اعلی تعلیمی اداروں میں دس فیصد ریزرویشن کا نظم کرنے کے مقصد سے گذشتہ جنوری میں آئین میں 103ویں ترمیم کی گئی تھی۔ اس ترمیم کو بھی حکومت نے جمو ں و کشمیر میں فوراً نافذ کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ ریزرویشن تمام طبقات کے لئے ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا