سرنکوٹ میں طلاب سے پورا کرایہ وصول کیا جا رہا ہے

0
0

ضلع انتظامیہ سے خصوصی مداخلت کی اپیل
افتخار جعفری/آکاش ملک
سرنکوٹ// تحصیل سرنکوٹ کے مختلف سرکاری و غیر سرکاری تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلباءو طالبات سے پورا کرایہ وصول کیا جا رہا ہے جبکہ قانونی طور پر طلباءو طالبات سے آدھا کرایہ لینا ہوتا ہے۔تفصیلات کے مطابق ڈگری کالج سرنکوٹ میں دور دراز علاقہ جات بفلیاز، چندیمڑھ، ڈوگراں، فضل آباد، سانگلہ ، سنئی، دھندک، مرہوٹ ، گورسائی، جڑانوالی گلی اور دیگر کئی دور دراز علاقوں سے طلباءو طالبات کالج میں آتے ہیں جنکو پورا کرایہ ادا کرنا پڑ رہا ہے۔اس ضمن میں کالج انتظامیہ اور دیگر تعلیمی اداروں کے ملازمین یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ٹرانسپورٹ اتھارٹی سے رجوع کر کے ان طلباءو طالبات کو کارڈ فراہم کئے جائےں تاکہ ڈرائیور ان طلاب سے اضافی کرایہ نہ وصولیں۔ اس ضمن متعدد طلباءو طالبات نے ذرائع ابلاغ نمائندگان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دن میں سو روپے محض کرایہ میں خرچ ہو جاتے ہیں جو غریب طلباءو طالبات کے لئے کافی مشکل ہیں چونکہ متعدد طلباءو طالبات کے والدین محنت و مزدوری سے اپنے اخرجات نکالتے ہیں ایسے میں دن کا سو روپیہ ان کے لئے ممکن نہیں ہے۔اس ضمن میں جب پرنسپل گورنمنٹ کالج سرنکوٹ سے رابطہ قائم کیا گیا تو انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ دس مارچ تک تمام طلباءو طالبات کو ٹرانسپورٹ اتھاڑٹی سے رجوع کر کے مخصوص کارڈ فراہم کئے جائیں گے جس سے انہیں آدھا کرایہ دینا ہو گا۔ قبل ذکر بات یہ ہے کہ کچھ روٹ ایسے ہیں جہاں بڑی گاڑیاں دستیاب نہیں ہیں جبکہ آدھے کرایہ کا اطلاق سومو و ٹیمپوں وغیرہ پہ نہیں ہوتا۔ اس ضمن میں جب انسپکٹر ظہور احمد سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ ریزولیشن پیش کرنے پر ایسے روٹز پر گاڑیاں دستیاب کروائی جائیں گی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا