ہڑتال سے کشمیر کے طول وعرض میں معمولات زندگی درہم و برہم

0
0

یواین آئی

سرینگرمشترکہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے این آئی اے کے چھاپوں، مزاحمتی ومذہبی لیڈران کی گرفتاریوں اور دفعہ 35 اے کے خلاف ہورہی مبینہ سازشوں کے خلاف دو روزہ ہڑتال کال کے باعث وادی کے طول وعرض میں بدھ کے روز معمولات زندگی مفلوج ہوکر رہ گئے۔ ایک پولیس عہدیدار نے بتایا کہ سری نگر کے کسی بھی علاقے میں پابندیاں عائد نہیں کی گئی ہیں تاہم امن وقانون کے قیام کے لئے سیکورٹی کی اضافی نفری کو تعینات کیا گیا ہے۔ادھر نوہٹہ میں واقع تاریخی جامع مسجد کے دروازوں کو بند کیا گیا تھا جبکہ پائین شہر کے بعض علاقوں میں سڑکوں کوایک طرف سے خار دار تار سے بند کیا گیا تھا۔یو این آئی کو موصولہ اطلاعات کے مطابق شہر سری نگر کے تمام علاقوں بشمول تجارتی مرکز لالچوک،بڈ شاہ چوک، ریگل چوک، مائسمہ، بٹہ مالو، ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ، مولانا آزاد روڑ، رزیڈنسی روڑ، ڈل گیٹ وغیرہ میں تمام سرکاری ونجی دفاتر و تجارتی مرکز بند رہے، سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل معطل رہی۔وادی کے تمام ضلع صدر مقامات قصبہ جات میں بھی بدھ کے روز مکمل ہڑتال رہنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔اطلاعات کے مطابق وسطی ضلع بڈگام میں بھی بازاروں میں ہو کا عالم چھایا رہا اور سڑکوں سے ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل بند رہی۔جنوبی کشمیر کے اننت ناگ، شوپیاں، پلوامہ اور کولگام میں بھی مکمل ہڑتال کی وجہ سے معمولات زندگی درہم برہم ہوکر رہ گئے۔حکام نے جنوبی کشمیر کے حساس علاقوں میں سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری کو تعینات کیا تھا تاکہ کسی بھی ناخوشگوارواقعے کو وقوع پذیر ہونے سے روکا جاسکے۔ اسی طرح شمالی کشمیر میں بھی ہڑتال کے بیچ حساس علاقوں میں اضافی سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا تھا۔قابل ذکر ہے کہ مشترکہ مزاحمتی قیادت نے این آئی اے کے چھاپوں، مزاحمتی و مذہبی لیڈران کی گرفتاریوں اور دفعہ 35 اے کے خلاف ہورہی مبینہ سازشوں کے خلاف دو روزہ ہڑتال کال دی ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا