جموں میں کانگریس اور بھاجپا کی خواتین کارکنوں کا مظاہرہ

0
0

کانگریسی آئینی عہدوں پر خواتین کی بے عزتی کرتے رہتے ہیں:انورادھاچاڑک اسمرتی ایرانی نے سونیا گاندھی کی توہین کی ہے:ریتوچوہدری
اندرجیت سنگھ

جموں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری پر تنازعہ تھمتا ہوا نظر نہیں آ رہا ہے، جو صدر جمہوریہ دروپدی مرمو پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے بعد پھنس گئے تھے۔ جموں میں کانگریس اور بی جے پی کی خواتین کارکنوں نے مظاہرہ کیا اور ایک دوسرے پر الزامات لگائے۔ بی جے پی کی خواتین کارکنوں نے اپنے ہاتھوں میں کانگریس صدر سونیا گاندھی اور کانگریس ایم پی ادھیر رنجن چودھری کی تصاویر لے کر احتجاج کیا۔ اس دوران خواتین کارکنوں نے کانگریس ایم پی ادھیر رنجن چودھری کا پتلا بھی جلایا۔جموں و کشمیر میں بی جے پی کی خواتین کارکنوں نے الزام لگایا ہے کہ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری نے نہ صرف صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کی توہین کی ہے بلکہ ملک کی خواتین کی بھی توہین کی ہے۔جموں و کشمیر میں بی جے پی کی خواتین کارکنوں نے صدر دروپدی مرمو پر تبصرہ کرنے پر کانگریس کے خلاف احتجاج کیا۔ کارکنوں نے کانگریس صدر سونیا گاندھی سے معافی مانگنے کا بھی مطالبہ کیا۔ پارلیمنٹ میں بھی اس معاملے کو لے کر کافی ہنگامہ جاری ہے۔ تاہم کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ وہ ملک کے اعلیٰ ترین عہدے کی توہین کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ انہوں نے اپنی غلطی مان لی تھی اور صدر سے ملاقات کا وقت بھی مانگا ہے۔اسی دوران بی جے پی کے دفتر سے کچھ ہی فاصلے پر جموں میں کانگریس کی خواتین کارکنوں نے بھی اپنے دفتر کے باہر بی جے پی کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کانگریس کی خواتین کارکنوں کے نشانے پر تھیں، جن پر انہوں نے الزام لگایا کہ اسمرتی ایرانی نے کانگریس صدر سونیا گاندھی کے ساتھ بدسلوکی کی ہے۔ کانگریس کارکنوں نے اس معاملے میں وزیر اعظم نریندر مودی سے معافی مانگنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی جموں میں ان دونوں جماعتوں کے کارکنوں کے مظاہرے کی وجہ سے طویل ٹریفک جام رہا اور اس کی وجہ سے عام لوگ بھی پریشانی میں مبتلا رہے۔کانگریس لیڈر ومہلامورچہ کی جنرل سیکرےٹری ریتو چوہدری نے یہاں زبردست احتجاجی مظاہرے کی قیادت کی۔صدر سونیا گاندھی کے تئیں نازیبا تبصرے کا الزام لگاتے ہوئے پارٹی کارکنوں نے جمعہ کو مرکزی وزیر و بی جے پی لیڈر اسمرتی ایرانی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور پتلہ نذر آتش کیا۔کانگریس کارکنوں نے مرکزی وزیر کا پتلہ نذر آتش کر کے اپنی مخالفت اور اشتعال کا اظہار کیا۔ کانگریس لیڈر ریتو چوہدری نے کہا کہ بی جے پی ایم پی اسمرتی ایرانی نے جس طریقے سے سونیا گاندھی کی توہین کی ہے۔ یہ رسوائی پورے ملک اور کانگریسیوں کی توہین ہے۔ ہم اس کا سخت لفظوں میں مذمت کرتے ہیں۔ اُنہوں نے کہاکہ یہ تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک اسمرتی ایرانی کی برخواستگی نہیں ہوگی۔قابل ذکر ہے کہ کانگریس ایم پی ادھری رنجن کے ذریعہ صدرجمہوریہ دروپدی مرمو کے تئیں قابل اعتراض لفظ استعمال کرنے کے سلسلے میں ایوان میں ایرانی اور کانگریس صدر سونیا گاندھی کے درمیان کچھ تلخ کلامی ہوئی تھی۔بی جے پی جموں کشمیر مہیلا مورچہ نے کانگریس کے رہنما ادھیر چودھری کی طرف سے صدر ہند دروپدی مرمو کو ‘راشٹر پتنی’ کہنے کے بعد ہندوستان کی خواتین اور قبائلیوں کی تذلیل کرنے پر کانگریس کے خلاف بی جے پی کے دفتر کچی چونی میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔دوسری جانب بھاجپا کی ریاستی نائب صدر اور مہیلا مورچہ پربھاری انورادھا چاڑک اور جنرل سکریٹری نیہا مہاجن کی سربراہی میں سونیا گاندھی اور ادھیر رنجن چودھری کا پتلا جلا کر احتجاج کیا گیا۔کانگریس کو پارلیمنٹ میں اور ہندوستان کی سڑکوں پر معافی مانگنے کی ضرورت ہے، انورادھا چاڑک نے مزید کہا کہ ایک خاتون، سونیا گاندھی کی قیادت میں ہونے کے باوجود، کانگریسی آئینی عہدوں پر خواتین کی بے عزتی کرتے رہتے ہیں۔”کانگریس کو معلوم تھا کہ صدرِ ہند کو اس طرح مخاطب کرنا نہ صرف اس کے آئینی عہدہ بلکہ اس امیر قبائلی وراثت کی بھی توہین کرتا ہے جس کی وہ نمائندگی کرتی ہیں۔ ہمارے ملک میں خواتین،” چاڑک نے مزید کہا۔نیہا مہاجن نے کہا کہ جب سے دروپدی مرمو کو صدر کے عہدے کے لیے نامزد کیا گیا ہے، کانگریس کی طرف سے انہیں بدنیتی سے نشانہ بنایا گیا ہے اور صدر منتخب ہونے کے بعد بھی ان کے خلاف حملے رکتے نظر نہیں آرہے ہیں۔ "ادھیر چودھری نے انہیں راشٹر پتنی کہہ کر مخاطب کیا یہ جانتے ہوئے کہ یہ سب سے اعلیٰ آئینی عہدے کی تذلیل کرتا ہے۔ ملک جانتا ہے کہ کانگریس قبائلی، دلت مخالف اور خواتین مخالف ہے”۔اس نے مزید کہا کہ”سونیا گاندھی کی کانگریس صدر دروپدی مرمو کی بار بار توہین کرتی رہی ہے۔ جب سے انہیں نامزد کیا گیا تھا تب سے لے کر وہ منتخب ہونے کے بعد بھی، صرف اس وجہ سے کہ وہ ایک خاتون ہیں اور خاص طور پر ایک قبائلی ہیں۔ کانگریس نے کبھی دلتوں، قبائلیوں اور خواتین کے ساتھ عزت کا سلوک نہیں کیا۔ جموں کشمیر مہیلا مورچہ نے کانگریس پارٹی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔احتجاج کے دوران جو لوگ موجود تھے ان میں مہیلا مورچہ کے ریاستی عہدیدار، ضلعی ٹیم کے عہدیدار شامل تھے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا