فانی ایاز احمد گولوی کی کتاب’گول گلاب گڑھ و دیگر قابل ِ دید مقامات) کی رسم ِ رونمائی

0
0

لازوال ویب ڈیسک
جموں// گزشتہ روز کے ایل سہگل ہال کلچرل اکیدمی جموں میںپیر پنچال ادبی فورم کے اشتراک سے فانی ایاز احمد گولوی کی کتاب”گول گلاب گڑھ و دیگر قابل ِ دید مقامات“کی رسم رونمائی سابقہ ڈی سی و کسٹوڈین جنرل جناب غلام قادر مغل کی صدرات میں ہوئی اوراس تقریب میں سیکریٹری کلچرل اکیڈمی جموں و کشمیرجناب عبدالعزیز حاجنی بطور مہمان خصوصی موجود تھے ۔بشیر بدرواہی،سہیل کاظمی،اسیر کشتواڑی،اور فانی ایاز احمد گولوی بھی ایوان صدارت میں شریک تھے۔اپنے خطبہءاستقبالہ میں اسیر کشتواڑی نے پیش کیا،ظاہر بانہالی نے کتاب سے متعلق ایک فکر انگیز مقالہ پڑھا ۔پروگرام کی نطامت ڈاکٹر شہنواز نے کی شکریا کی تحریک فانیایاز احمد گولوی نے کی۔اور بھی بہت سارے دانشور، ادباء،شعراء، اس محفل میں موجود تھے ۔جن میں حسرت گڈھا، عبدلمجید بیچوچیئرمین جموں وکشمیر سٹیت کونسل،ہاجرہ پرواز،فاروق انور،جاوید راہی ،محمد شفیع جرال،نسیم گلابگڑی زید ای او گول چودھری عبدالخالق،رنکو کول، عبدالرشید گیدرمت،گلدیپ راج دوبے وغیرہ موجود تھے دور دراز علاقہ گول سے تعلق رکھنے والے فانی ایاز گولوی نے پڑی محنت وہ مشقت کےساتھ اس کتاب کو منظر عام پر لایا۔اردو زبان کے فروغ اور اِس شریں زبان سے محبت کرنے میں گول ہمیشہ شانہ بشانہ رہاہے۔گو کہ اہلیان ِ گول گلاب گڑھ کی ا±ردو دوستی منظر عام پر نہ آنے کی کئی وجوہات ہیں لیکن انتہائی مایوس کن ہے کہ گول گلاب گڑھ کے عاشقان ِ ا±ردو کو نہ ہی سرکاری طورپر کبھی حوصلہ افزائی کی گئی اور نہ ہی سماجی سطح پر ا±ردوکو فروغ دینے والوں کو کبھی حوصلہ دیا گیا۔ اگر چہ نوجوان نسل کا ا±ردو زبان کے تئیں کوئی خاص توجہ دکھائی نہ دینالمحہ فکریہ ہے۔ مگرایسی صورت میں جب سماج کا نوجوان طبقے کا ا±ردو زبان کے تئیں رجحان بہت کم بلکہ نا کے برابر دکھائی دیتا ہوتو ایسے حالات میںفانی ایاز ِ احمدگولوی کی کتابی شکل ا±ردو زبان کے تئیں اپنی محبت کا ثبوت پیش کرنا علاقہ گول گلاب گڑھ کیلئے ایک فخریہ اقدام ہے۔ فانی ایازاحمد گولوی چونکہ ایک نوجوان شاعر، ادیب،محقق اور نثر نگار ہیں اسی لئے سماج کا اور خاص کر اپنے علاقے کے نوجوان طبقے کا ا±ردو زبان کی جانب راغب کرنا ا±ن کی ذمہ داری بنتی ہے۔فانی ایازاحمد گولوی نے علاقہ گول گلاب گڑھ کی بہت ہی خوبصورت انداز میں منظرکشی کی ہے جس کی وجہ سے گول گلاب گڑھ کی کتاب پڑھ کر لوگ سیرو سیاحت کے لئے بے تاب رہیں گے۔اس کے علاوہ را ج گڑھ ،نیل ،مہو بانہال ،چنہنی ناشری ٹنل کی بھی بہت خوبصورت منظرکشی کی ہے جس کو پڑھ کر قارئین حضرات اہم معلومات سے مستفید ہو سکتے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ فانی ایاز احمد گولوی نے ا±ردو زبان کیساتھ والہانہ محبت کیلئے دور دراز علاقو ں کی خاک چھانی ہے جس کا ثبوت ا±ن کی کتاب میں شامل مختلف ابواب کا مطالعہ کر کے بخوبی حاصل ہو جاتا ہے۔ تقریب میں شریک تمام لوگوں نے فانی ایاز گولوی کی اِس کوشش کی سراہانا کی اور ا±ن کی ا±ردو زبان کے تئیں فکر مندی کی داد دی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا