گورنر انتظامیہ حملہ آوروں کے خلاف پی ایس اے لگائے :گفتاراحمد
لازوال ویب ڈیسک
جموں // سانبہ میں 14 فروری کو ایک بھیڑ نے دو مسلمانوںپر ظلم اورتشدد کیا ان کو مارا اور پھر ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کردی سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کو دیکھر کر پوری ریاست جموں وکشمیر کے مسلمانوں میں غم وغصہ بھڑک اٹھا ہے ۔اسی سلسلہ میں درہال بدھل کے نوجوان لیڈر گفتار احمد چوھدری نے اپنے ایک بیان میں پولیس پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ اس طرح کی دہشت گردی سے ریاست جموں وکشمیر کے حالات زیادہ خراب ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ جب ان دو مظلوم مسلمان بھائیوں پر کچھ نوجوان تشدد کر رہے تھے تب اس علاقہ میں پولیس بھی موجود تھی لیکن بدقسمتی سے سانبہ پولیس نے بھی موقعہ پر کوئی کاروائی نہیں کی۔ گفتاراحمد چوھدری نے کہا کہ ایسے لوگ جو اپنے آپ کو دیش بھگتی کہلاتے ہیں اور پھر کھلم کھلا سڑکوں پر اپنے ہی ملک کے لوگوں کو صرف مسلمان ہونے کی بنیاد پر یرغمال بناتے ہیں اور پھرتشدد کرتے ہیں، ظلم و بربریت کرتے ہیںان کو ہوش کے ناخن لینے چاہئے ۔گفتار احمد نے کہا کہ گورنر ستیہ پال ملک اس معاملے کی تحقیقات کروائیں اور ریاستی پولیس کو بھی ایسے حالات میں سخت کاروائی کرنی چاہئے تاکہ بھائی چارہ قائم رہے انہوں نے کہا کہ اس واردات کو انجام دینے والے شر پسند عناصر پر پی ایس اے لاگایا جائے ۔