حملہ آواروں کے خلاف کاروائی کی جائے :مولانا حنیف رضا

0
105

جموں میں انتظامیہ اور پولیس کی موجودگی میں بلوائیوں نے حملے کئے
دیگرریاستوں میں بھی کشمیر طلباء اور تاجروں کو تحفظ دیا جائے ۔دفعہ 35Aکا یحفظ اور مسئلہ کشمیر حل کرئے : تحریک علمائے اہلسنت
عمرارشد ملک
راجوری؍؍تحریک علمائے اہلسنت راجوری کی ایک اہم اور ہنگامی میٹنگ عید گاہ مسجد راجوری میں منعقد ہوئی جس کی صدارت تحریک کے صدر مولانا حنیف رضا نے کی اور اس میٹنگ میں ضلع بھر سے تحریک سے وابستہ علمائے کرام نے حصہ لیا اور ریاست کے موجودہ حالات پرتفصیلی تبصرہ بھی کیا ۔تفصیلات کے مطابق تحریک علمائے اہلسنت راجوری کے ممبران اور عہدئے داران نے گزشتہ دنوں پلوامہ سی آر پی ایف پر حملے کے بعد جموں میں مسلم طبقہ سے وابستہ لوگوں پر حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ریاستی گورنر انتظامیہ اور ضلع انتظامیہ جموں کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ اس دوران مولانا مروت حسین قادری چیرمن تحریک علمائے اہلسنت راجوری نے جموں میں انتظامیہ اور پولیس کی موجودگی میں بلوائیوں کے حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ پلوامہ حملے کے بعد جموں میں فرقہ پرستوں نے سیاسی روٹیاں پکانے کے لئے مسلم بستیوں پر حملے کرنے کی نا پاک کوشش کی اور ایک سو کے قریب گاڑیوں کو آگ لگائی گئی اس کے علاوہ دوکانوں اور مکانوں پر بھی پتھرائو کیا گیا لیکن پولیس نے روکنے کے بجائے بلوائیوں کو تحفظ دیا ۔انہوں نے ہندوستان کی ریاستوں میں کشمیری طلباء ، تاجروں اور مزدوروں پر حملے کی بھی مذمت کی اور کہا کہ اس طرح کے حربوں سے مسلمان خوفزدہ نہیں ہونگے اس لئے فوری طورپر حملے بند کئے جائے ۔ وہیں اس موقع پر صدارتی خطاب کرتے ہوئے تحریک علمائے اہلسنت راجوری کے صدر مولانا حنیف رضا نے جموں میں مسلم بستیوں پر حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے جموں انتظامیہ اور پولیس کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ گورنر انتظامیہ صرف بھاجپا کے ایشاروں پر کام کررہے ہیں اس لئے جموں میں حملہ آور بلوائیوں کو روکنے کے بجائے انہیں تحفظ دیا جارہا تھا ۔انہوں نے کہا کہ جموں میں توڑ پھوڑ اور آگ کی واردات میں شامل بلوائیوں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے اور مسلم بستیوں کو تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ پھر سے ان کے مال وجان پر حملے نہ ہوسکے ۔ مولانا حنیف رضا نے دیگر ریاستوں میں کشمیر ی طلباء ، تاجروں اور مزدوروں پر ہورہے حملوں کی بھی مذمت کی اور کہا کہ اسطرح کی حرکتوں کو بند کیا جائے تاکہ مذہبی بھائی چارہ قائم رہے اور فرقہ پرستوں کو لگام دی جائے جو ماحول کو تباہ کررہے ہیں ۔ انہوں نے کشمیر میں ہورہے مظالم کی بھی مذمت کی اور کہا کہ ایک سازش کے تحت ہی وادی کشمیر میں گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے جو کہ قابلِ مذمت ہے کیونکہ گرفتاریوں اور قتل عام سے کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہوسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 35Aریاست کی پہچان ہے اور اس کے ساتھ عوام کے جذبات جڑے ہوئے ہیں اس لئے اس کے خلاف سازشیں بند کی جائے اور اگر کسی نے بھی خصوصی دفعہ کو توڑنے کی کوشش کی تو پھر ریاست کا بچہ بچہ سڑکوں پر اُترئے گے۔ مولانا حنیف رضا نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی پر بھی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جنگ سے صرف عوام کی جان و مال ختم ہوگی اس جنگ کے بجائے دونوں ملکوں کی قیادت مل بیٹھ کر مسئلہ جموں کشمیر سمیت تمام مسائل حل کرئے تاکہ مستقبل میں پھر کسی ماں کا بیٹا لہولہاں نہ ہوسکے اور عوام بھی امن کی زندگی بسر کرسکے ۔اس موقع پر مولانا سید شاہ حسین نائب چیرمن ، حافظ عبدالقیوم نائب صدر ، مولانا محمد حنیف سیکرٹری ،حافظ شوکت حسین خزانچی اور دیگر بھی موجود تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا