حزب المجاہدین کے آپریشنل کمانڈر نے خودکش حملوں کی دھمکی دی

0
0

کہا بندوقیں اٹھانے پر مجبور کیا گیا
سری نگروادی کشمیر میں سرگرم جنگجو تنظیم ’حزب المجاہدین‘ کے آپریشنل کمانڈر ریاض نائیکو نے فورسز پر پلوامہ جیسے خودکش حملوں کی دھمکی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر میں ہندوستانی فوج کی موجودگی تک یہ حملے جاری رہیں گے۔ بقول ان کے کشمیری نوجوانوں کو بندوقیں اٹھانے پر مجبور کیا گیا ہے۔ ریاض نائیکو نے یہ باتیں سوشل میڈیا پر وائرل ایک مبینہ آڈیو بیان میں کہی ہیں۔ انہوں نے پلوامہ خودکش حملے کے تناظر میں مختلف ریاستوں میں تعلیم ، تجارت و ملازمت کی غرض سے رہائش پذیر کشمیریوں پر ہورہے مبینہ حملوں پر سخت رد ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کسی کشمیری کو کچھ ہوا تو یہاں مزدوری کے سلسلے میں مقیم کسی بھی غیر ریاستی باشندے کو زندہ واپس نہیں جانے دیا جائے گا۔ ریاض نائیکو نے حالیہ پلوامہ خودکش دھماکے جس میں کم از کم 45 سی آر پی ایف اہلکار جاں بحق ہوئے اور جس کی ذمہ داری ’جیش محمد‘ نے قبول کی ہے، کے تناظر میں اپنے مبینہ آڈیو بیان میں کہا ہے ’کشمیر میں جو کچھ ہورہا ہے وہ آپ (ہندوستان) کے ظلم کی وجہ سے ہورہا ہے۔ کشمیر میں حالات اس لئے خراب ہیں کیونکہ آپ نے کشمیری عوام سے جو وعدے کئے تھے وہ آپ نے پورے نہیں کئے۔ آپ کی فوج پر جس نے فدائین حملہ کیا وہ ایک کشمیری تھا۔ یہ حملے تب تک جاری رہیں گے جب تک ہندوستانی فوج یہاں موجود ہے اور جب تک کشمیریوں کی جان میں جان ہے‘۔ انہوں نے کہا ہے ’آزادی ہمارا جنون ہے۔ یہ مشن ہمارے لئے اب کرو یا مرو کے مرحلے میں داخل ہوچکا ہے۔ ہم نے آج تک جو قربانیاں دی ہیں، ان کو ہم اپنے خون سے منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ ہمیں مرنا پسند ہے جھکنا نہیں۔ ابھی آپ نے کیا دیکھا ، آگے آگے دیکھو ہوتا ہے کیا‘۔ انہوں نے آڈیو بیان میں کہا ہے ’انشاءاللہ وہ دن عنقریب ہے جب ہمارے پندرہ سال کے بچے اپنے آپ پر بارود باندھ کر آپ کی فوج کی گاڑیوں میں گھس کر ان کا نام و نشان مٹا دیں گے۔ ہم عزت کی موت کو غلامی کی زندگی پر ترجیح دیتے ہیں۔ جب تک مسئلہ کشمیر یہاں کے لوگوں کی خواہشات کے مطابق حل نہیں ہوگا، تب تک کشمیر سے کنیا کماری تک ہر ماں کو خون کے آنسو رونا ہے۔ چاہے ہمیں کوئی دہشت گرد کہے یا مظلوم سمجھے‘ ۔ ریاض نائیکو نے وادی سے باہر مقیم کشمیریوں پر ہورہے مبینہ حملوں پر کہا ہے ’اس کے علاوہ ہم ہندوستانی عوام سے کہنا چاہتے ہیں کہ وہ کشمیریوں پر ظلم کرنا بند کریں۔ کشمیریوں پر ظلم اور سختی کرنے سے ہمارے حملے بند نہیں ہوں گے۔ ہم جانتے ہیں کہ آپ کشمیریوں کو اپنا نہیں مانتے ہو۔ ہم بھی ہندوستان کو اپنا ملک نہیں مانتے ہیں۔ اگر کسی کشمیری کو کچھ ہوا تو آپ کے جو لوگ یہاں مزدوری کرنے آئے ہیں تو پھر ہم ان کو زندہ واپس نہیں جانے دیں گے‘۔ ریاض نائیکو نے مبینہ آڈیو میں کہا ہے کہ کشمیری نوجوانوں کو بندوقیں اٹھانے پر مجبور کیا گیا ہے۔ انہیں آڈیو میں یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے :’سب سے پہلے میں پوری دنیا بالخصوص ہندوستانی عوام پر یہ بات واضح کرنا چاہتا ہوں کہ اسلام انسانیت کا دشمن نہیں ہے ۔ اسلام ہمیں انسانوں کا تحفظ کرنا سکھاتا ہے۔ اسلام ہمیں کسی بے گناہ انسان کے قتل کی اجازت نہیں دیتا۔ چاہے وہ کسی بھی مذہب یا ملک سے تعلق کیوں نہ رکھتا ہو۔ اس وقت جو لوگ ہندوستانی فوج کے مارے جانے پر احتجاج کرتے ہیں ، میں آپ لوگوں کے جذبات کی قدر کرتا اگر آپ لوگ اس وقت بھی سڑکوں پر نکل آتے جب ہندوستانی فوج کشمیری لوگوں کو بے دردی کے ساتھ شہید کرتی ہے‘۔ انہوں نے کہا ہے ’ہم کسی انسان کو مارنا چاہتے ہیں نہ ہم کسی انسان کے مارے جانے پر خوشیاں مناتے ہیں۔ ہم کسی بچے کو یتیم نہیں دیکھنا چاہتے۔ اور نہ کسی بہن کو بیوہ دیکھنا چاہتے ہیں۔ ہم کو بندوق اٹھانے کے لئے مجبور کیا گیا۔ ہمیں اپنے آپ پر بارود باندھنے پر مجبور کیا گیا۔ ہمارے بھی گھر والے ہیں۔ ہم بھی اپنے گھروں میں سکون کے ساتھ جینا چاہتے تھے ، ہمارے گھروں میں کسی چیز کی کمی نہیں تھی، ہم پیسوں یا کسی دوسری دنیاوی چیزوں کے لئے اپنی جانیں نہیں دیتے‘۔ ریاض نائیکو کا کہنا ہے کہ پلوامہ خودکش حملوں میں ہلاکتوں کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو یہ سوال پوچھنا چاہیے کہ حملہ آور کو کس چیز نے حملہ کرنے پر مجبور کیا۔ انہیں یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے : ’ہمارے جس ساتھی نے آپ کی فوج پر حملہ کیا، وہ اس حملے میں خود بھی شہید ہوا۔ وہ بھی جینا چاہتا تھا۔ اس کے بھی گھر والے تھے۔ اس کی بھی اپنی خواہشات تھیں۔ آپ لوگ سڑکوں پر آتے ہو اور احتجاج کرتے ہو کہ ہماری فوج پر حملہ کیوں کیا گیا۔ کیا آپ میں سے کسی شخص نے یہ سوال کیا کہ جس شخص نے آپ کی فوج پر حملہ کیا ، اس نے آپ کی فوج پر فدائین حملہ کیوں کیا؟ کیا آپ نے یہ معلوم کرنے کی کوشش کی کہ اس کو کس چیز نے آپ کی فوج پر فدائین حملہ کرنے پر مجبور کیا۔ اگر آپ اس سوال کا جواب ڈھونڈنے کی کوشش کرتے شاید یہ خون خرابہ نہیں ہوتا‘۔ ریاض نائیکو کے مطابق ہندوستان میں حکمران اور سیاسی لیڈران اپنی عوام کو کشمیر کے حوالے سے دھوکے میں رکھے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے : ’آپ انتقام چاہتے ہو، کیا ہم نے چوڑیاں پہن رکھی ہیں۔ جبری قبضہ ختم کرنے کے لئے اور یہ ظلم مٹانے کے لئے ہم اپنی جانیں دیتے ہیں اور دیتے رہیں گے۔ آپ (ہندوستان عوام) کے حکمران اور لیڈران جھوٹے بیانات دیکر آپ کو حقیقت سے دور رکھتے ہیں۔ راجناتھ سنگھ (وزیر داخلہ) نے بیان دیا کہ کشمیری عوام ہمارے ساتھ ہے۔ میں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ اگر کشمیری عوام آپ کے ساتھ ہے اور صرف پانچ فیصد لوگ آزادی چاہتے ہیں تو آپ رائے شماری کرنے سے کیوں ڈرتے ہو۔ آپ ایک بار رائے شماری کرکے یہ خون خرابہ بند کیوں نہیں کرتے ہو۔ آپ رائے شماری کرو ، اگر واقعی 95 فیصد لوگ آپ کے ساتھ ہوں گے تو ہم بندوقیں چھوڑ دیں گے اور یہ خون خرابہ ہمیشہ کے لئے بند ہوگا‘۔

 

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا