ہم تشدد کے کبھی حامی نہیں رہے: پاکستان

0
0

 

ہندوستان کو ذمہ داری کے ساتھ کام کرنا چاہئے:قریشی
یواین آئی

میونخ؍؍پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جموں و کشمیر کے پلوامہ میں دہشت گردانہ حملے کے بعد اپنے ملک پر لگائے جانے والے الزامات کے جواب میں کہا ہے کہ ہم نہ تو کبھی تشدد کے حامی رہے ہیں اور نہ ہی یہ کبھی ہمارا راستہ رہا ہے۔مسٹر قریشی نے میونخ سلامتی کانفرنس کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے جمعہ کے روزکہا کہ ہندوستان کو ذمہ داری کے ساتھ کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے یہ جاننا چاہا کہ کیا ہندوستان خطے میں امن اور استحکام قائم کرنا چاہتا ہے یا پھر آئندہ انتخابات میں سیاسی فائدہ حاصل کرنا چاہتا ہے؟انہوں نے پلوامہ میں ہونے والے حملے میں سی آر پی ایف کے جوانوں کے ہلاکت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "اس حملے میں سی آر پی ایف کے جوانوں کے شہید ہونے کا واقعہ افسوسناک اور المناک ہے۔ اس میں کئی جوان مارے گئے اور زخمی ہو گئے”۔ ہندوستان کی جانب سے اس حملے کے بعد لگائے گئے الزامات کے بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر قریشی نے کہا کہ پاکستان پر الزام لگانا بہت آسان کام ہے۔ انہوں نے کہا کہ "پاکستان مکمل طور پر صاف ہے، ہمارا موقف مکمل طور پرواضح ہے اور خاص طور سے ہماری حکومت کے اقدامات معمول کے ہیں۔ ہم امن قائم کرنا چاہتے ہیں”۔ انہوں نے کہا کہ "ہم اپنے پڑوسیوں کے ساتھ بہتر تعلقات قائم رکھنا چاہتے ہیں۔ ہم کبھی بھی نہ تو تشدد کا راستہ اپنانے کی سوچ سکتے ہیں اور نہ ہی یہ ہماری سوچ کا حصہ ہے”۔ مسٹر قریشی نے کہا کہ "میں پلوامہ حملے کی مذمت کرتا ہوں۔ میرا خیال ہے کہ ہم تشدد کے نہ تو کبھی بھی حامی رہے اور نہ ہی یہ ہمارا طریقہ رہا ہے۔ یہ ہماری حکومت کی پالیسی نہیں ہے”۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اس پالیسی میں بالکل واضح ہیں کہ ہم دہشت گردوں اور حکومت کی سوچ کے خلاف کام کرنے والوں کی حمایت نہیں کرتے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا