یو این آئی
نئی دہلی، ´// بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے دہلی حکومت کے اختیارات کے سلسلے میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی طرف سے سخت تنقید کیے جانے کو عدالت کی توہین قرار دیاہے ۔بی جے پی کے ترجمان سنبت پاترا نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ دہلی کے گورنر اور یہاں کی حکومت کے اختیارات کے سلسلے میں سپریم کورٹ کے فیصلے سے مسٹر کیجریوال اپنا حواس کھو بیٹھے ہیں اور وہ عدالت کے خلاف نازیبا زبان استعمال کر رہے ہیں جو جمہوریت میں مناسب نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی مسٹر کیجریوال کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ دائر کرنے پر غور کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے وزیر اعلی پہلے کچھ سیاسی جماعتوں کے لیڈروں کا نام لے کر کہتے تھے کہ ان سے جمہوریت کو بچانا ہے اور اب وہ جس طرح کی غیر روایتی زبان کا استعمال کر رہے ہیں، اس سے کس طرح جمہوریت بچے گی؟ انہوں نے کہا کہ مسٹر کیجریوال کے بیان سے لوگوں میں غلط پیغام جا رہا ہے ۔ بی جے پی کے ترجمان نے کہا کہ ایک طرف مسٹر کیجریوال کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے چار سال بے مثال حکومت چلائی ہے اور دوسری طرف کہہ رہے ہیں کہ مرکزی حکومت اور عدالت انہیں کام نہیں کرنے دے رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اروند کیجریوال دہلی کے عوام کو سپریم کورٹ پر حملہ کرنے کے لئے اکسا رہے ہیں۔ سنبت پاترا نے الزام لگایا کہ ایک طرف تو کیجریوال کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے چار سال شاندار حکومت چلائی، لیکن دوسری طرف کہتے ہیں کہ مرکزی حکومت اور عدالت انہیں کام نہیں کرنے دے ر ہی ہے ۔ دہلی کے وزیر اعلی کو اپنے بیان کے لئے عدالت سے معافی مانگنی چاہیے ۔ واضح رہے کہ مسٹر کیجریوال نے کورٹ کے فیصلے کو غیر آئینی اور دہلی کے عوام کے خلاف بتایا ہے ۔یو این آئی