’مسئلہ کشمیر کا حل ہی ایجنڈا ہو‘

0
0

تحریک حریت اصولی طور پر بات چیت کی مخالف نہیں: سید علی گیلانی
یواین آئی

  • سرینگر؍؍ بزرگ کشمیری علیحدگی پسند راہنما سید علی گیلانی نے کہا تحریک حریت اصولی طور پر بات چیت کی مخالف نہیں ہے۔ ہمارا موقف ہے کہ مسئلہ کشمیر کو بات چیت ہی کے ذریعے سے حل کیا جاسکتا ہے، بشرطیکہ ہندوستان اس مسئلے کو جموں کشمیر کے عوام کی قربانیوں کے تناظر میں حل کرنے کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کے لیے ہندوستان جموں کشمیر میں سازگار اور خوشگوار ماحول بنانے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور مذاکرات کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ہی ایجنڈا ہو۔ مسٹر گیلانی نے ان باتوں کا اظہار ہفتہ کو یہاں تحریک حریت جموں کشمیر کی مرکزی مجلس شوریٰ کے ایک اجلاس میں صدارتی خطبہ دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا ’تاریخ گواہ ہے کہ بھارت نے مسئلہ کشمیر کو ایک مسئلہ تسلیم کرنے کے بجائے لااینڈ آرڈر کے مسئلے کے طور پر پیش کیا ہے، جوکہ اس کے تاریخی پس منظر کے بالکل برعکس ہے‘۔ مسٹر گیلانی نے شوریٰ ممبران کے سامنے غیر مبہم انداز میں یہ بات واضح کی کہ سنجیدہ مذاکرات ہی مسئلہ کشمیر کا حل ہے، لیکن بدقسمتی سے بھارت نے روزِ اول ہی سے مذاکرات کے تئیں غیرسنجیدگی کا برملا مظاہرہ کیا ہے۔ وگرنہ کے سی پنتھ، ووہرا، رام جیٹھ ملانی کی قیادت والی کمیٹی، پڑھگانکر ٹیم، کانگریس کے ورکنگ گروپ کی سفارشات وغیرہ کا حشر کیا ہوا۔ تحریک حریت کے ترجمان کے مطابق اجلاس میں موجودہ صورتحال پر غوروخوض ہوا اور چیرمین تحریک حریت مسٹر گیلانی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال انتہائی گھمبیر ہے۔ انہوں نے کہا ہے’ بھارت کی طرف سے مظالم، جبرو تشدد، توڑ پھوڑ اور قیدوبند کی پالیسی برابر جاری ہے۔ اسیرانِ زندان پر بار بار سیفٹی ایکٹ نافذ کیا جارہا ہے۔ تہاڑ سے لیکر کشمیر تک آزادی پسند قائدین جیلوں میں مقید ہیں اور آزادی پسند قائدین اور عوام کے خلاف دھمکیاں، این آئی اے، ای ڈی اور طاقت کا بے تحاشا استعمال تسلسل کے ساتھ جاری ہے۔ عوام کو تحریکِ آزادی سے دستبردار کرنے کے لیے دھونس، دباؤ، ظالمانہ حربے اور دوسرے اوچھے حربے آزمائے جارہے ہیں‘۔ مسٹر گیلانی نے کہا طاقت کے بے تحاشا استعمال سے مسائل تو وقتی طور دبائے جاسکتے ہیں، مگر ختم نہیں کئے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کا متنازعہ مسئلہ دنیا کے سب سے پرانے اور دیرینہ حل طلب مسئلوں میں ایک اہم مسئلہ ہے جس کی وجہ سے بالعموم پورا برصغیر اور بالخصوص پاکستان اور بھارت آتش فشاں بنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے پورا خطہ قتل گاہ بنا ہوا ہے۔ بھارت نے اس مسئلے کو طاقت کی بنیاد پر ختم کرنے کی ہرممکن کوشش کی، مگر قربانیوں کی امین قوم نے بیش بہا قربانیاں دے کر اس مسئلے کو زندہ رکھا، مگر بھارت نے کبھی بھی مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی سنجیدہ کوشش نہیں کی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا