یواین آئی
لکھنؤ؍؍کانگریس صدر راہل گاندھی کے ساتھ میگا روڈ شو کی کامیابی سے حوصلہ افزا پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے منگل کو کارکنوں کے ساتھ میٹنگ کر کے عام انتخابات کے حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔محترمہ واڈرا پیر دیر شام اپنے شوہر رابرٹ واڈرا کے ساتھ جئے پور روانہ ہوگئی تھی جہاں مسٹر واڈرا کو ای ڈی کے سامنے پیش ہونا تھا۔ کانگریس جنرل سکریٹری منگل کی دوپہر ایک بجے واپس لکھنؤ آگئیں اور کارکنوں کے ساتھ میٹنگ شروع کی۔مشرقی اترپردیش کی 42 سیٹوں پر کانگریس کی امیدوں کومضبوط کرنے کے ارادے سے چار دنوں تک اپنے قیام کے درمیان پرینکا دوسرے دن بھی میڈیا سے دوری بناکر اپنی خاموشی کو برقرار رکھا، جئے پور سے یہاں پہنچنے کے بعد پرینکا نے پارٹی دفتر پر موجود صحافیوں سے ہاتھ ملاکر میٹنگ کے لئے چلی گئیں۔مغربی اترپردیش کی کمان سنبھال رہے پارٹی جنرل سکریٹری جیوتی رادتیہ سندھیا صبح ہی پارٹی دفتر میں ڈٹ گئے تھے جہاں انہوں نے کارکنوں کے ساتھ میٹنگ کا دور شروع کردیا۔ اس درمیان وہ پرینکا کو لینے کے لئے دوپہر ائیرپورٹ کے لئے نکلے تھے ۔ بعد میں دونوں جنرل سکریٹری علیحدہ علیحدہ طور پر کارکنوں کے ساتھ میٹنگ میں مشغول ہوگئے ۔کانگریس کے ایک سینئر لیڈر نے کہا کہ نہرو بھون کی پہلی منزل پر بنے کانفرنس حال میں پرینکا کارکنوں سے گفتگو کرر ہی تھیں جبکہ اس سے منسلک دوسرے کمرے میں سندھیا اپنی ذمہ داری کو انجام دے رہے تھے ۔لیڈر نے کہا کہ پرینکا کے آج تأخیر سے پہنچنے کی وجہ پارلیمانی حلقوں کے کارکنوں اور لیڈروں کے ساتھ میٹنگ میں تھوڑی سے تبدیلی کی گئی ہے ۔دھورارہ پارلیمانی حلقے سیٹ کے لئے پرینکا کو کارکنوں سے بات کرنی تھی جس کی ذمہ دار مسٹر سندھیا نے پوری کی۔ اس طرح کچھ دیگر سیٹوں پر بھی ردوبدل کئے گئے ہیں۔اس دوران پرینکا نے تقریبا 20 لیڈروں سے بات کر ان کے خیالات جانے اور ان سے زمینی حقائق کا اندازہ لگایا۔کارکنوں کو تقریبا ایک گھنٹے بولنے کی اجازت دی گئی، نو منتخب جنرل سکریٹری نے کارکنوں سے پارٹی کے مسائل اور کمزوریوں کے بارے میں جانا اور ان سے اس کی مضبوطی کے لئے رائے طلب کی۔محترمہ پرینکا اور مسٹر سندھیا کا کانگریسی کارکنوں کے ساتھ میٹنگ کا دور رات تک جاری رہنے کے آثار ہیں۔ حالانکہ کہ یہ واضح نہیں ہے کہ پرینکا رات قیام لکھنؤ میں کریں گی یا پھر وہ جئے پور یا دہلی واپس چلی جائیں گی۔ دونوں لیڈر 15 فروری تک لکھنؤ میں رہ کر 80 لوک سبھا سیٹوں کے لیڈروں سے تبادلہ خیال کر کے ریاست میں پارٹی کو مضبوط کرنے کے اقدام پر غور کریں گے ۔